۔ (۹۳۵۱)۔ عَنْ اَبِیْ عُبَیْدَۃَ بْنِ حُذَیْفَۃَ، عَنْ عَمَّتِہِ فَاطِمَۃَ، اَنَّھَا قَالَتْ: اَتَیْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ نَعُوْدُہُ فِیْ نِسَائٍ، فَاِذَا سِقَائٌ مَعَلَّقٌ نَحْوَہُ یَقْطُرُ ماَؤُہُ عَلَیْہِ مِنْ شِدَّۃِ مَا یَجِدُ مِنْ حَرِّ الْحُمّٰی، قُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ!، لَوْ دَعَوْتَ اللّٰہَ فَشَفَاکَ؟ فَقَالَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّ مِنْ اَشَدِّ النَّاسِ بَلائً الْاَنْبِیَائُ، ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَھُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَیَلُوْنَھُمْ۔)) (مسند احمد: ۲۷۶۱۹)
۔ ابو عبیدہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتی ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تیمار داری کرنے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیویوں میں تشریف رکھتے تھے، ہم نے دیکھا کہ ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا اور اس کا پانی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ٹپک رہا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بخار کی گرمی کی شدت محسوس ہو رہی تھی، بہرحال ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے اور وہ آپ کو شفا دے دیتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے زیادہ آزمائش والے انبیاء ہوتے ہیں، پھر وہ لوگ جو (نیکی اور تقویمیں) ان سے کم ہوتے ہیں، اور پھر وہ لوگ جو اُن سے کم ہوتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(9351)