Blog
Books



۔ (۹۳۷۷)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اسْتَاْذَنَتِ الْحُمّٰی عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مَنْ ھٰذِہِ؟)) فَقَالَتْ: اُمُّ مِلْدَمٍ، قَالَ: فَاَمَرَ بِھَا اِلٰی اَھْلِ قُبَائَ فَلَقُوْا مِنْھَا مَایَعْلَمُ اللّٰہُ، فَاَتَوْہُ فَشَکَوْا ذٰلِکَ اِلِیْہِ، فَقَالَ: ((مَاشِئْتُمْ؟ اِنْ شِئْتُمْ اَنْ اَدْعُوَ اللّٰہَ لَکُمْ فَیَکْشِفَھَا عَنْکُمْ، وَاِنْ شِئْتُمْ اَنْ تَکُوْنَ لَکُمْ طَھُوْرًا؟)) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَوَ تَفْعَلُ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالُوْا: فَدَعْھَا۔(مسند احمد: ۱۴۴۴۶)
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: بخارنے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آنے کی اجازت طلب کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون ہے؟ اس نے کہا: ام ملدم ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں حکم دیا کہ وہ اہل قبا کی طرف منتقل ہو جائے، پس وہ اتنی کثرت سے اس میں مبتلا ہو ئے کہ اللہ تعالیٰ ہی اس مقدار کو بہتر جانتا ہے، وہ لوگ تو اس کی شکایت لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم کیا چاہتے ہو؟ اگر تم چاہتے ہو کہ میں تمہارے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کروں تاکہ وہ اس کو تم سے ہٹا دے تو ٹھیک ہے اور اگر تم چاہتے ہو کہیہ تمہارے حق میں پاک کرنے والا ٹھہرے (تو پھر اس کو اپنے پاس برقرار رہنے دو)۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیایہ گناہوں سے پاک کرتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: تو پھر اس کو رہنے دو۔
Musnad Ahmad, Hadith(9377)
Background
Arabic

Urdu

English