Blog
Books



۔ (۹۳۷۹)۔ عَنْ عَطَائِ بْنِ اَبِیْ رَبَاحٍ، قَالَ: قَالَ لِیَ ابْنُ عَبَّاسٍ: اَلَا اُرِیْکَ امْرَاَۃً مِّنْ اَھْلِ الْجَنَّۃِ؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی، قَالَ: ھٰذِہِ السَّودَائُ، اَتَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: اِنِّیْ اُصْرَعُ، وَاَتَکَشَّفُ، فَادْعُ اللّٰہَ لِیْ قَالَ: ((اِنْ شِئْتِ صَبَرْتِ وَلَکِ الْجَنَّۃُ، وَاِنْ شِئْتِ دَعَوْتُ اللّٰہَ لَکِ اَنْ یُّعَافِیَکِ۔)) قَالَتْ: بَلٰی اَصْبِرُ فَادْعُ اللّٰہَ اَنْ لاَّ اَتَکَشَّفَ، اَوْلَا یَنْکَشِفَ عَنِّیْ، قَالَ: فَدَعَا لَھَا۔(مسند احمد: ۳۲۴۰)
۔ عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں: سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے مجھے کہا: کیا میں تجھے جنتی خاتون دکھاؤں؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، انھوں نے کہا: یہ سیاہ فام عورت ہے، یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور کہا: مجھے مرگی کا دورہ پڑ جاتا ہے اور اس وجہ سے میں ننگی بھی ہو جاتی ہوں، اس لیے آپ میرے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کر دیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو چاہتی ہے تو صبر کر لے اور تجھے جنت مل جائے گی اور اگر تو چاہتی ہے تو میں اللہ تعالیٰ سے تیری عافیت کے لیے دعا کر دیتا ہوں۔ اس نے کہا: جی میں صبر کروں گی، لیکن آپ اللہ تعالیٰسےیہ دعا تو کر دیں کہ میں ننگا نہ ہو جایا کروں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے حق میں یہ دعا کر دی۔
Musnad Ahmad, Hadith(9379)
Background
Arabic

Urdu

English