Blog
Books



۔ (۹۳۹۴)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: جَائَ نِسْوَۃٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْنَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا نَقْدِرُ عَلَیْکَ فِیْ مَجْلِسِکَ مِنَ الرِّجَالِ، فَوَاعِدْنَا مِنْکَ یَوْمًا نَاْتِیْکَ فِیْہِ، قَالَ: ((مَوْعِدُکُنَّ بَیْتُ فُـلَانٍ۔)) وَاَتَاھُنَّ فِیْ ذٰلِکَ الْیَوْمِ، وَلِذٰلِکَ الْمَوْعِدِ، قَالَ: فَکاَنَ مِمَّا قَالَ لَھُنَّ، یَعْنِیْ: ((مَا مِنْ اِمْرَاَۃٍ تُقَدِّمُ ثَلاثًا مِنَ الْوَلَدِ تَحْتَسِبُھُنَّ اِلَّا دَخَلَتِ الْجَنَّۃَ۔)) فَقَالَتِ امْرَاَۃٌ: اَوِ اثْنَانِ؟ قَالَ: ((اَوِ اثْنَانِ۔)) (مسند احمد: ۷۳۵۱)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ کچھ خواتین، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئیں اور انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب آپ مردوں کی مجلس میں تشریف رکھتے ہیں تو ہم آپ کے پاس نہیں آ سکتے، اس لیے آپ ہمارے لیے ایک دن کا تعین کر دیں، ہم اس میں آپ کے پاس آ جائیں گی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارا وعدہ فلاں کا گھر ہے۔ پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وعدے کے مطابق اس گھر میں تشریف لے آئے اور خواتین کو جو باتیں ارشاد فرمائیں، ان میں یہ فرمان بھی تھا: جو عورت تین بچوں کو آگے بھیج دیتی ہے اور پھر ثواب کی نیت سے صبر کرتی ہے، تو وہ جنت میں داخل ہو گی۔ ایک خاتون نے کہا: اگر دو بچے ہوں تو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگرچہ د وہوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(9394)
Background
Arabic

Urdu

English