۔ (۹۵۴۶)۔ عَنْ اَنَسٍ بْنِ مَالِکٍ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قِیْلَیَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَتٰی نَدَعُ الُاِئْتَمَارَ باِلْمَعْرُوْفِ وَالْنَھْیَ عَنِ الْمُنْکَرِ؟ قَالَ: ((اِذَا ظَھَرَ فِیْکُمْ مَاظَھَرَ فِیْ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ، اِذَا کَانَتِ الْفَاحِشَۃُ فِیْ کِبَارِکُمْ وَالْمُلْکُ فِیْ صِغَارِکُمْ، وَالْعِلْمُ فِیْ رِذَالِکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۹۷۳)
۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم کب نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے کو ترک کر سکتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب وہ امور دکھائی دینے لگیں، جو بنو اسرائیل میں نمودار ہوئے تھے اور وہ یہ ہیں کہ جب بے حیائی بڑوں میں، بادشاہت چھوٹوں میں اور علم گھٹیا لوگوں میں آ جائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(9546)