Blog
Books



۔ (۹۶۶)۔عَنْ صَفِیَّۃَ بِنْتِ شَیْبَۃَ عَنْ عَائِشَۃَؓ أَ نَّہَا ذُکِرَتِ نِسَائُ الْأَنْصَارِ فَأثْنَتْ عَلَیْہِنَّ وَقَالَتْ لَہُنْ مَعْرُوْفًا وَقَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتْ سُوْرَۃُ النُّوْرِ عَمَدْنَ اِلٰی حُجَزِ أَوْ حُجُوْزِ مَنَاطِقِہِنَّ فَشَقَقْنَہُ ثُمَّ اتَّخَذْنَ مِنْہُ خُمُرًا، وَاِنَّہَا دَخَلَتْ اِمْرَأَۃٌ مِنْہُنَّ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! أَخْبِرْنِیْ عَنِ الطُّہُوْرِ مِنَ الْحَیْضِ، فَقَالَ: ((نَعَمْ، لِتَأْخُذَ اِحْدَاکُنَّ مَائَ ہَا وَسِدْرَتَہَا…)) فَذَکَرَتْ نَحْوَ الْحَدَیْثِ الْمُتَقَدِّمِ۔ (مسند أحمد: ۲۶۰۶۷)
سیدہ عائشہؓ سے مروی ہے کہ انصار کی عورتوں کا ذکر کیا گیا، انھوں نے ان کی تعریف کی اور ان کے حق میں اچھی باتیں کہیں، نیز انھوں نے کہا: جب سورۂ نور نازل ہوئی تو اِن انصاری خواتین نے اپنے ازاروں کی طرف قصد کیا اور ان کو پھاڑ کر دو پٹے بنا لیے، نیز سیدہ نے یہ بات بھی ذکر کی کہ ایک دفعہ ایک انصاری خاتون رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے حیض سے طہارت حاصل کرنے کے بارے میں بتائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جی ہاں، خاتون کو چاہیے کہ پانی اور بیری کے پتوں کا اہتمام کرے، ……۔ پھر سابق حدیث کی طرح کی حدیث ذکر کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(966)
Background
Arabic

Urdu

English