Blog
Books



۔ (۹۶۷۴)۔ حَدَّثَنَا بَھْزٌوَعَفَّانُ، قَالَا: ثَنَا ھَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَۃَ، عَنِ الْحَسَنِ، وَعَطَائٍ، عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَسْرِقُ حَیْنَیَسْرِقُ وَھُوَ مُؤُمِنٌ، وَلَا یَزْنِیْ حِیْنَیَزْنِیْ وَھُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَایَشْرَبُ الْخَمْرَ حِیْنَیَشْرَبُھَا وَھُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا یَغُلُّ حِیْنَیَغُلُّ وَھُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا یَنْتَھِبُ حِیْنَ یَنْتَھِبُ وَھُوَ مُؤْمِنٌ۔)) وَقَالَ عَطَائٌ: ((وَلَا یَنْتَھِبُ نُھْبَۃً ذَاتَ شَرَفٍ وَھُوَ مُؤْمِنٌ۔)) قَالَ بَھْزٌ: فَقِیْلَ لَہُ: قَالَ: اِنَّہُ یُنْتَزَعُ مِنْہُ الْاِیْمَانُ فَاِنْ تَابَ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ ۔ (مسند احمد: ۸۹۹۵)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چوری کرنے والا جب چوری کرتا ہے تو وہ مؤمن نہیں ہوتا، زنا کرنے والا جب زنا کرتا ہے تووہ مؤمن نہیں ہوتا، شراب پینے والا جب شراب پیتا ہے تو وہ مؤمن نہیں ہوتا، خیانت کرنے والا جب خیانت کرتا ہے تو وہ مؤمن نہیں ہوتا اور لوٹ مارکرنے والا جب لوٹ مار کرتا ہے تو وہ مؤمن نہیں ہوتا۔ عطاء راوی کے الفاظ یہ ہیں: جو لوگوں کے سامنے لوٹ مار کرتا ہے، وہ مؤمن نہیں ہوتا۔ جب بہز راوی سے اس حدیث کا مفہوم پوچھا گیا تو انھوں نے کہا: ایمان ایسے شخص سے چھین لیا جاتا ہے، پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کر لیتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9674)
Background
Arabic

Urdu

English