۔ (۹۶۹۹)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّ فُلَانَۃَیُذْکَرُ مِنْ کَثْرَۃِ صَلَاتِھَا وَصِیَامِھَا وَصَدَقَتِھَا، غَیْرَ اَنَّھَا تُؤْذِیْ جِیْرَانَھَا بِلِسَانِھَا، قَالَ: ((ھِیَ فِیْ
النَّارِ۔)) قَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَاِنَّ فُلَانَۃَیُذْکَرُ مِنْ قِلَّۃِ صِیَامِھَا وَصَدَقَتِھَا وَصَلَاتِھَا، وَاِنَّھَا تَصَدَّقُ بِالْاَثْوَارِ مِنَ الْاَقِطِ، وَلَا تُؤْذِیْ جِیْرَانَھَا قَالَ: ((ھِیْ فِیْ الْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۹۶۷۳)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو تووہ ہر گز اپنے ہمسائے کو تکلیف نہ دے، جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو تووہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو تووہ خیر و بھلائی والی بات کرےیا پھر خاموش رہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9699)