Blog
Books



۔ (۹۷۱۷)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا یَدْخُلُ النَّارَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖمِثْقَالُحَبَّۃٍ مِنْ اِیْمَانٍ، وَلَا یَدْخُلُ الْجَنّۃَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖمِثَقَالُحَبَّۃٍ مِنْ کِبْرٍ۔)) فَقَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنِّیْ لَیُعْجِبُنِیْ اَنْ یَکُوْنَ ثَوْبِیْ غَسِیْلًا، وَرَاْسِیْ دَھِیْنًا، وَشِرَاکُ نَعْلِیْ جَدِیْدًا، وَذَکَرَ اَشْیَائً، حَتّٰی ذَکَرَ عِلَاقَۃَ سَوْطِہِ،اَفَمِنَ الْکِبْرِ ذَاکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((لَا، ذَاکَ الْجَمَالُ، اِنَّ اللّٰہَ جَمِیْلٌیُحِبُّ الْجَمَالَ، وَلٰکِنَّ الْکِبْرَ، مَنْ سَفِہَ الْحَقَّ، وَازْدَرَی النَّاسَ۔)) (مسند احمد: ۳۷۸۹)
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ آدمی آگ میں داخل نہیں ہو گا، جس کے دل میں دانے کے برابر ایمان ہو گا اور وہ آدمی جنت میں داخل نہیں ہو گا، جس کے دل میں دانے کے برابر تکبر ہو گا۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے یہ بات پسند ہے کہ میرے کپڑے دھلے ہوئے ہوں ، سر پر تیل لگا ہوا ہو، میرے جوتے کا تسمہ نیاہو، پھر اس نے مزید کچھ اشیا کا ذکر بھی کیا،یہاں تک کہ کوڑا لٹکانے کے حلقے کی بات کی، تو کیایہ چیزیں تکبر سے ہیں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں،یہ تو جمال ہے، بیشک اللہ تعالیٰ جمیل ہے اور جمال کو پسند کرتا ہے، تکبر یہ ہے کہ حق کو ٹھکرا دیا جائے اور لوگوں کو بنظر حقارت دیکھا جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9717)
Background
Arabic

Urdu

English