Blog
Books



۔ (۹۷۲۱)۔ عَنْ اَبِیْ حَیَّان،عَنْ اَبِیْہِ، قَالَ: اِلْتَقَی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْروٍ (یَعْنِی ابْنَ الْعَاصِ) وَعَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ، ثُمَّ اَقْبَلَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ وَھُوَ یَبْکِیْ، فَقَالَ الْقَوْمُ: مَایُبْکِیْکَیَا اَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ؟ قَالَ: الّذِیْ حَدَّثَنِیْ ھٰذَا قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((لَا یَدْخُلُ الْجَنّۃَ اِنْسَانٌ فِیْ قَلْبِہٖمِثْقَالُحَبَّۃٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ کِبْرٍ۔)) (مسند احمد: ۶۵۲۶)
۔ ابو حیان کے باپ ابو سلمہ بن عبد الرحمن کہتے ہے: سیدنا عبد اللہ بن عمرو اور سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کی ملاقات ہوئی، پھر سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما متوجہ ہوئے اور رونے لگ گئے، لوگوں نے کہا: اے ابو عبد الرحمن! تم کیوں روتے ہو؟ انھوں نے کہا: اس چیز کی وجہ سے، جو انھوں نے مجھے بیان کی ہے، یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ آدمی جنت میں داخل نہیں ہو گا، جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر تکبر ہو گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(9721)
Background
Arabic

Urdu

English