Blog
Books



۔ (۹۷۴۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ، عَنْ اَبِیْہِ، قَالَ: اجْتَمَعَ عِنْـَد النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عُیَیْنَۃُ بْنُ بَدْرٍ، وَالْاَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ، وَعَلْقَمَۃُ بْنُ عُلَاثَۃَ، فَذَکَرُوْا الْجُدُوْدَ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنْ شِئْتُمْ اَخْبَرْتُکُمْ، جَدُّ بَنِیْ عَامِرٍ جَمَلٌ اَحْمَرُ، اَوْ آدَمُ یَاْکُلُ مِنْ اَطْرَافِ الشَّجَرِ، قَالَ: وَاَحْسِبُہُ قَالَ: فِیْ رَوْضَۃٍ، وَغَطَفَانُ اَکَمَۃٌ خَشَّائُ تَنْفِی النَّاسَ عَنْھَا۔)) قَالَ: فَقَالَ الْاَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ: فَاَیْنَ جَدُّ بَنِیْ تَمِیْمٍ؟ قَالَ: ((لَوْ سَکَتَ۔)) (مسند احمد: ۲۳۳۲۳)
۔ سیدنا بریدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ عیینہ بن بدر، اقرع بن حابس اور علقمہ بن علاثہ ، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس جمع ہوئے اور آباء و اجداد کا تذکرہ کیا (کہ فلاں کا دادا قوی تھا)، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہو تو میں تم کو بتلا دیتا ہوں، بنی عامر کا دادا تو سرخ یا گندمی رنگ کا اونٹ تھا، جو ایک باغیچے میں درخت کے پتے کھاتا تھا، غطفان کا دادا تو ایک خوفناک ٹیلہ تھا، جو لوگوں کو وہاں سے دھتکارتا تھا۔ اقرع بن حابس نے کہا: اور بنو تمیم کا دادا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر وہ خاموش رہتا تو اچھی بات تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(9740)
Background
Arabic

Urdu

English