۔ (۹۷۴۵)۔ عَنْ اَبِیْ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: خَطَبَنَارَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خُطْبَۃً فَحَمِدَ اللّٰہَ وَاَثْنٰی عَلَیْہِ، ثُمَّ قَالَ: ((اِنَّ فِیْکُمْ مُنَافِقِیْنَ، فَمَنْ سَمَیَّتُ فَلْیَقُمْ ۔))ثُمَّ قَالَ: ((قُمْ یَا فُلَانُ، قُمْ یَا فُلَانُ)) حَتّٰی سَمّٰیسِتَّۃً وَّثِلَاثِیْنَ رَجُلًا، ثُمَّ قَالَ: ((اِنَّ فِیْکُمْ اَوْ مِنْکُمْ فَاتَّقُوْا اللّٰہَ)) قَالَ: فَمَرَّ عُمَرُ عَلٰی رَجُلٍ مِمَّنْ سَمّٰی مُقَنَّعٍ قَدْ کَانَ یَعْرِفُہُ، قَالَ: مَالَکَ؟ قَالَ: فَحَدَّثَہُ بِمَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَقَالَ: بُعْدًا لَکَ سَائِرَ الْیَوْمِ۔ (مسند احمد: ۲۲۷۰۵)
۔ سیدنا ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک خطبہ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا: بیشک تم میں منافق موجود ہیں، میں جس جس کا نام لیتا جاؤں، وہ کھڑا ہو تا جائے، او فلاں! تو کھڑا ہو جا، او فلاں! تو بھی کھڑا ہو جا۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھتیس مردوں کے نام لیے اور پھر فرمایا: تم میں منافق ہیں، پس اللہ تعالیٰ سے ڈر جاؤ۔ سیدنا عمر ایک ایسے آدمی کے پاس سے گزرے جس کانام لیا گیا تھا، اس نے کپڑا اوڑھا ہوا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس کو پہچانتے تھے، آپ نے اس سے پوچھا: تجھے کیا ہو گیا ہے؟ اس نے ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: دوری ہو تیرے لیے باقی دن۔
Musnad Ahmad, Hadith(9745)