Blog
Books



۔ (۹۷۴۷)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ لِلْمُنَافِقِیْنَ عَلَامَاتٍ یُعْرَفُوْنَ بِھَا، تَحِیَّتُھُمْ لَعْنَۃٌ، وَطَعَامُھُمْ نُھْبَۃٌ، وَغَنِیْمَتُھُمْ غُلُوْلٌ، وَلَا یَقْرَبُوْنَ الْمَسَاجِدَ اِلَّا ھَجْرًا، وَلَا یَاْتُوْنَ الصَّلَاۃَ اِلَّا دُبُرًا، مُسْتَکْبِرِیْنَ، لَا یَاْلَفُوْنَ، وَلَا یُؤْلَفُوْنَ، خُشُبٌ بِاللَّیْلِ صُخُبٌ بِالنَّھَارِ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ) سُخُبٌ بِالنَّھَارِ۔)) (مسند احمد: ۷۹۱۳)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک منافقوں کی کچھ علامتیں ہیں، ان کے ذریعے ان کو پہچانا جاتا ہے، ان کا سلام لعنت ہوتا ہے، ان کا کھانا غصب شدہ ہوتا ہے، ان کی غنیمت چوری کی ہوئی ہوتی ہے، وہ مسجدوں کے قریب نہیں آتے، مگر ان کو چھوڑنے کے لیے، نماز کا وقت فوت ہو جانے کے بعد نماز کے لیے آتے ہیں، وہ تکبر کرنے والے ہوتے ہیں، وہ انس کرتے ہیں نہ ان سے مانوس ہوا جاتا ہے، وہ رات کو لکڑیوں کی طرح پڑے رہتے ہیں اور دن کو شور و غل کرنے والے اور جھگڑا کرنے والے ہوتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(9747)
Background
Arabic

Urdu

English