۔ (۹۷۶۳)۔ عَنْ اَبِیْ رَفَاعَۃَ الْبَجَلِیِّ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی الْمُخْتَارِ بْنِ اَبِیْ عُبَیْدٍ قَصْرَہُ، فَسَمِعْتُہُ یَقُوْلُ: مَا قَامَ جِبْرِیْلُ اِلَّا مِنْ عِنْدِیْ قَبْلُ، قَالَ: فَھَمَمْتُ اَنْ اَضْرِبَ عُنُقَہُ، فَذَکَرْتُ حَدِیْثًا حَدَّثَنَاہُ سُلَیْمَانُ بْنُ صُرَدٍ، عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ : ((اِذَا اَمَّنَکَ الرَّجُلُ عَلٰی دَمِہِ، فَـلَا تَقْتُلْہُ۔)) قَالَ: وَکَانَ قَدْ اَمَّنَنِیْ عَلٰی دَمِہِ فَکَرِھْتُ دَمَہُ۔ (مسند احمد: ۲۷۷۴۹)
۔ ابورفاعہ بجلی کہتے ہیں: میں مختار بن ابی عبید کے پاس اس کے محل میں گیا، میں نے اس کو کہتے ہوئے سنا: اس سے پہلے جبریل کھڑا نہیں ہوا، مگر میرے پاس سے، یہ بات سن کر میں نے اس کی گردن اڑا دینے کا ارادہ کیا، لیکن مجھے ایک حدیثیاد آ گئی، سیدنا سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی تجھے اپنے خون پر امین بنائے تو تو نے اس کو قتل نہیں کرنا۔ مختار نے مجھے بھی اپنے خون پر امین بنایا تھا، اس میں نے اس کے قتل مکروہ سمجھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(9763)