۔ (۹۷۷۱)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ ، عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((مَنْ کَانَتْ یَعْنِیْ عِنْدَہُ مَظْلِمَۃٌ لِاَخِیْہِ فِیْ مَالِہِ، اَوْ عِرْضِہِ، فَلْیَاْتِہِ فَلْیَسْتَحِلَّھَا مِنْہُ، قَبْلَ اَنْ یُؤْخَذَ اَوْ تُؤْخَذَ، لَیْسَ عِنْدَہُ دِیْنَارٌ، وَلَا دِرْھَمٌ، فَاِنْ کَانَتْ لَہُ حَسَنَاتٌ اُخِذَ مِنْ حَسَنَاتِہِ فَاُعْطِیَھَا ھٰذَا، وَاِلَّا اُخِذَ مِنْ سَیِّئَاتِ ھٰذَا فَاُلْقِیَ عَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۹۶۱۳)
۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے بھائی کے مال یا عزت پر ظلم کر رکھا ہو تو وہ اس کے پاس جا کر تصفیہ کر لے، قبل اس کے کہ (وہ دن آجائے جس میں) اس کا مؤاخذہ کیا جائے اور جہاں دینار ہو گا نہ درہم۔ (وہاں تو معاملہ یوں حل کیا جائے گا کہ) اگر اُس (ظالم) کے پاس نیکیاں ہوئیں تو اُس سے نیکیاں لے لی جائیں گی اور اگر اُس کے پاس نیکیاں نہ ہوئیں، تو (مظلوم) لوگوں کی برائیاں اُس پر ڈال دی جائیں گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(9771)