۔ (۹۷۷۲)۔ عَنْ عَبَّادِ بْنِ کَثِیْرٍ الشَّامِیِّ، مِنْ اَھْلِ فِلَسْطِیْنَ عَنِ امْرَاَۃٍ مِنْھُمْ یُقَالُ لَھَا: فَسِیْلَۃُ، اَنَّھَا قَالَتْ: سَمِعْتُ اَبِی (وَاثِلَۃَ بْنَ الْاَسْقَعِِ) یَقُوْلُ : سَاَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اَمِنَ الْعَصَبِیَّۃِ اَنْ یُحِبَّ الرَّجُلُ قَوْمَہُ؟ قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ مِنَ الْعَصَبِیَّۃِ اَنْ یَنْصُرَ الرَّجُلُ قَوْمَہُ عَلَی الظُّلْمِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۱۱۴)
۔ عباد بن کثیر شامی، جو کہ فلسطین کا ایک باشندہ تھا، اپنے خاندان کی فسیلہ نامی ایک خاتون سے روایت کرتا ہے، اس نے اپنے باپ سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آدمی کا اپنی قوم سے محبت کرنا عصبیت میں سے ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، عصبیت تو یہ ہے کہ بندہ ظلم پر اپنی قوم کی مدد کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9772)