۔ (۹۸۴)۔ (ومِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ أَبِیْ وَائِلٍ قَالَ: قَالَ أبومُوْسٰی لِعَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ: اِنْ لَمْ نَجِدِ الْمَائَ لَا نُصَلِّیْ، قَالَ: فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: نَعَمْ، اِنْ لَمْ نَجِدِ الْمَائَ شَہْرًا لَمْ نُصَلِّ، وَلَوْ رَخَّصْتُ لَہُمْ فِیْ ھٰذَا کَانَ اِذَا وَجَدَ أَحَدُہُمُ الْبَرَدَ، قَالَ ہٰکذا یَعْنِیْ تَیَمَّمَ وَصَلّٰی، قَالَ: فَقُلْتُ لَہُ: فَأَیْنَ قَوْلُ عَمَّارٍ لِعُمَرَ؟ قَالَ: اِنِّیْ لَمْ أَرَ عُمَرَ قَنَعَ بِقَوْلِ عَمَّارٍ۔ (مسند أحمد: ۱۸۵۲۰)
۔ (تیسری سند) سیدنا ابو موسی ؓ نے سیدنا عبد اللہ ؓ سے کہا: اگر ہمیں پانی نہ ملے (جبکہ ہم جنبی ہوں) تو کیا نماز نہیں پڑھیں گے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، اگر ایک ماہ تک بھی پانی نہ ملے تو ہم نماز نہیں پڑھیں گے، اگر میں اس معاملے میں لوگوں کو رخصت دے دوں تو جو کوئی آدمی سردی محسوس کرے گا، وہ تیمم کر کے نماز پڑھنا شروع کر دے گا۔ سیدنا ابو موسیؓ نے کہا: تو پھر وہ بات کہاں جائے گی جو سیدنا عمار ؓ نے سیدنا عمرؓ سے کہی تھی؟ انھوں نے کہا: وہ تو سیدنا عمرؓ نے سیدنا عمارؓ کے قول پر قناعت ہی نہیں کی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(984)