Blog
Books



۔ (۹۸۱۳)۔ عَنْ مَسْرُوْقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا : ھَلْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ شَیْئًا اِذَا دَخَلَ الْبَیْتَ؟ قَالَتْ: کَانَ اِذَا دَخَلَ الْبَیْتَ، تَمَثَّلَ ((لَوْ کَانَ لِاِبْنِ آدَمَ وَادِیَانِ مِنْ مَالٍ، لََابْتَغٰی وَادِیًا ثَالِثًا، وَلَایَمْلَاُ فَمَہُ اِلَّا التُّرْابُ، وَمَا جَعَلْنَا الْمَالَ اِلَّا لِاِقَامِ الصَّلَاۃِ، وَاِیْتَائِ الزَّکَاۃِ، وَیَتُوْبُ عَلٰی مَنْ تَابَ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۸۰)
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب گھر تشریف لاتے تو یہ بات بیان فرماتے: اگر آدم کے بیٹے کے پاس مال کی دو وادیاں ہوں تو وہ تیسری تلاش کرے گا، مٹی ہی ہے، جو اس کے منہ کو بھر سکتی ہے، اور ہم نے مال تو اس لیے بنایا ہے کہ نماز قائم کی جائے اور زکوۃ ادا کی جائے اور اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرنے والے کی توبہ کرتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9813)
Background
Arabic

Urdu

English