۔ (۹۸۸)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ((أُعْطِیْتُ خَمْسًا لَمْ یُعْطَہُنَّ أَحَدٌ قَبْلِیْ، بُعِثْتُ اِلَی الْأَحْمَرِ وَالْأَسْوَدِ وَکَانَ النَّبِیُّ اِنَّمَا یُبْعَثُ اِلَی قَوْمِہِ خَاصَّۃً وَبُعِثْتُ اِلَی النَّاسِ عَامَّۃً، وَأُحِلَّتْ لِیَ الْغَنَائِمُ وَلَمْ تُحَلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِیْ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مِنْ مَسِیْرَۃِ شَہْرٍ وَجُعِلَتْ لِیَ الْاََرْضُ طَہُوْرًا وَمَسْجِدًا، فَأَیُّمَا رَجُلٍ أَدْرَکَتْہُ الصَّلوٰۃُ فَلْیُصَلِّ حَیْثُ أَدْرَکَتْہُ۔)) (مسند أحمد: ۱۴۳۱۴)
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے ایسی پانچ چیزیں دی گئی ہیں، جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں، مجھے تمام لوگوں کی طرف مبعوث کیا گیا ہے، جبکہ مجھ سے پہلے ہر نبی کو خاص طور پر اس کی قوم کی طرف بھیجا جاتا تھا اور مجھے تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہے، میرے لیے غنیمتیں حلال قرار دی گئیں، جبکہ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے حلال نہیں تھیں، ایک ماہ کی مسافت سے رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے، میرے لیے زمین کو پاک کرنے والا اور مسجد بنا دیا گیا ہے، پس جس آدمی کو نماز جہاں بھی پا لیتی ہے، وہ وہیں نماز پڑھ لے۔
Musnad Ahmad, Hadith(988)