۔ (۹۸۸۴)۔ عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ یَزِیْدَ الْاَنْصَارِیَّۃِ، اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((اَلَا اُخْبِرُکُمْ بِخِیَارِکُمْ؟)) قَالُوْا: بلٰییارَسُوْلَ اللّٰہِ، قَالَ: ((الّذِیْنَ اِذَا رُؤْوْا ذُکِرَ اللّٰہُ تَعَالٰی۔)) ثُمَّ قَالَ: ((اَلََا اُخْبِرُکُمْ بِشِرَارِکُمْ؟ الْمَشَّاؤُوْنَ بِالنَّمِیْمَۃِ، الْمُفْسِدُوْنَ بَیْنَ
الْاَحِبَّۃِ، الْبَاغُوْنَ الْبُرَآئَ الْعَنَتَ۔)) (مسند احمد: ۲۸۱۵۱)
۔ سیدہ اسماء بنت یزید انصاری رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں تمہارے پسندیدہ لوگوں کے بارے میں بتاؤں؟ انھوں نے کہا: جی کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں، جن کو دیکھنے سے اللہ یاد آ جاتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں تمہارے شریر لوگوں کے بارے میں بتلا دوں؟ یہ وہ لوگ ہیں جو چغلخور ہیں، ایک دوسرے سے محبت کرنے والوں کے درمیان فساد برپا کرتے ہیں اور (عیوب سے) بری لوگوں کے لیے غلطیاں تلاش کرتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(9884)