۔ (۹۹۵۰)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ ، اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صَدَّقَ اُمَیَّۃَ فِیْ شَیْئٍ مِنْ شِعْرِہِ، فَقَالَ:
رَجُلٌ وَثَوْرٌ تَحْتَ رِجْلِ یَمِیْنِہِ
وَالنَّسْرُ لِلْاُخْرٰی وَلَیْتٌ مُرْْصَدُ
فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((صَدَقَ۔)) وَقَالَ:
وَالشَّمْسُ تَطْلُعُ کُلَّ آخِرِ لَیْلَۃٍ
حَمْرَائَیُصْبِـحُ لَوْنُھَا یَتَوَرَّدُ
تَاْبیٰ فَمَا تَطْلُعُ لَنَا فِیْ رِسْلِھَا
اِلَّا مُعَـذَّبَۃً وَاِلَّا تُجْلَدُ
فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((صَدَقَ)) (مسند احمد: ۲۳۱۴)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امیہ کے بعض اشعار کی تصدیق کی تھی، اس نے ایک شعر یہ کہا تھا: (حاملین عرش میں کوئی) مرد کی صورت پر ہے، کوئی بیل کی صورت پر ہے، اللہ تعالیٰ کی دائیں ٹانگ کے نیچے، تو کوئی گدھ کی صورت ہے اور کوئی گھات بیٹھے ہوئے شیر کی صورت پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: امیہ نے سچ کہا ہے۔ ایک دفعہ اس نے یہ اشعار کہے تھے: اور ہر رات کے آخر میں سورج طلوع ہوتا ہے، اس وقت وہ سرخ ہوتا ہے اور اس کا رنگ گلابی نظر آ رہا ہوتا ہے ، وہ انکار کردیتا ہے اور نرمی کے ساتھ طلوع نہیں ہوتا، وگرنہ اس کو عذاب دیا جاتا ہے اور کوڑے لگائے جاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس نے سچ کہا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(9950)