Blog
Books
Search Hadith

باب: جمعہ کے دن اذان دینے کا بیان ۔

CHAPTER: The Call Of Prayer On Friday.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يُونُسَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ، ‏‏‏‏‏‏ أَنَّ الْأَذَانَ كَانَ أَوَّلُهُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَلَمَّا كَانَ خِلَافَةُ عُثْمَانَ وَكَثُرَ النَّاسُ أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ، ‏‏‏‏‏‏فَأُذِّنَ بِهِ عَلَى الزَّوْرَاءِ، ‏‏‏‏‏‏فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ .

Al-Saib bin Yazid said: During the time of the Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم and Abu Bakr and Umar the call to the Friday prayer was first made at the time when the imam was seated on the pulpit (for giving the sermon). When the time of Uthman came, and the people became abundant, Uthman ordered to make a third call to the Friday prayer. It was made on al-Zaura (a house in Madina). The rule of action continued to the same effect.

سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے زمانے میں جمعہ کے دن پہلی اذان اس وقت ہوتی تھی جب امام منبر پر بیٹھ جاتا تھا، پھر جب عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت ہوئی، اور لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو جمعہ کے دن انہوں نے تیسری اذان کا حکم دیا، چنانچہ زوراء ۱؎ پر اذان دی گئی پھر معاملہ اسی پر قائم رہا ۲؎۔
Haidth Number: 1087
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجمعة ۲۱ (۹۱۲)، ۲۲ (۹۱۳)، ۲۴ (۹۱۵)، ۲۵ (۹۱۶)، سنن الترمذی/الصلاة ۲۵۵ (الجمعة ۲۰) (۵۱۶)، سنن النسائی/الجمعة ۱۵ (۱۳۹۳)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۹۷ (۱۱۳۵)، (تحفة الأشراف: ۳۷۹۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۵۰۴۴۹) (صحیح)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : زوراء مدینہ کے بازار میں ایک جگہ کا نام۔ ۲؎ : تکبیر کو شامل کرکے یہ تیسری اذان ہوئی ، یہ ترتیب میں پہلی اذان ہے جو خلیفہ راشد عثمان رضی اللہ عنہ کی سنت ہے، دوسری اذان اس وقت ہوگی جب امام خطبہ دینے کے لئے منبر پر بیٹھے گا، اور تیسری اذان تکبیر ہے اگر کوئی صرف اذان اور تکبیر پر اکتفا کرے تواس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی سنت کی اتباع کی۔