Blog
Books
Search Hadith

باب: لقطہٰ کی پہچان کرانے کا بیان ۔

CHAPTER: Finds.

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ مَعَ جَرِيرٍ بِالْبَوَازِيجِ فَجَاءَ الرَّاعِي بِالْبَقَرِ وَفِيهَا بَقَرَةٌ لَيْسَتْ مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ جَرِيرٌ:‏‏‏‏ مَا هَذِهِ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ لَحِقَتْ بِالْبَقَرِ لَا نَدْرِي لِمَنْ هِيَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَجَرِيرٌ:‏‏‏‏ أَخْرِجُوهَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَدْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا يَأْوِي الضَّالَّةَ إِلَّا ضَالٌّ .

Narrated Al-Mundhir ibn Jarir: I accompanied Jarir at Bawazij. The shepherd brought the cows. Among them there was a cow that was not one of them. Jarir asked him: What is this? He replied: This was mixed with the cows and we do not know to whom it belongs. Jarir said: Take it out. I heard the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم say: No one mixes a stray animal (with his animals) but a man who strays from right path.

منذر بن جریر کہتے ہیں
میں جریر کے ساتھ بوازیج ۱؎ میں تھا کہ چرواہا گائیں لے کر آیا تو ان میں ایک گائے ایسی تھی جو ان کی گایوں میں سے نہیں تھی، جریر نے اس سے پوچھا: یہ کیسی گائے ہے؟ اس نے کہا: یہ گایوں میں آ کر مل گئی ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ یہ کس کی ہے، جریر نے کہا: اسے نکالو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: گمشدہ جانور کو کوئی گم راہ ہی اپنے پاس جگہ دیتا ہے ۲؎۔
Haidth Number: 1720
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الکبری (۵۷۹۹)، سنن ابن ماجہ/اللقطة ۱ (۲۵۰۳)، ( تحفة الأشراف :۳۲۳۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۳۶۰، ۳۶۲) (صحیح) (مرفوع حصہ صحیح ہے )

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ’’بوازيج‘‘ : (عراق میں) نہر دجلہ کے قریب ایک شہر کا نام ہے۔ ۲؎ : مطلب یہ ہے کہ کسی گم شدہ جانور کو اپنا بنا لینے کے لئے اس کو پکڑ لے تو وہ گمراہ ہے، رہا وہ شخص جو اسے اس لئے پکڑے تا کہ اس کی پہچان کرا کر اسے اس کے مالک کے حوالہ کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ امام مسلم نے اپنی صحیح میں زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ کی روایت نقل کی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: «من آوى ضالة فهو ضال ما لم يعرفها» اور نسائی کی روایت کے الفاظ یوں ہیں: «من أخذ لقطة فهو ضال ما لم يعرفها»جو آدمی گم شدہ چیز اپنے پاس رکھے وہ گمراہ ہے جب تک کہ وہ اس کی تشہیر نہ کرے۔