Blog
Books
Search Hadith

باب: مدینہ کے حرم ہونے کا بیان ۔

CHAPTER: Regarding The Sacredness Of Al-Madinah.

حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي يَعْلَى بْنُ حَكِيمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ رَأَيْتُسَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ أَخَذَ رَجُلًا يَصِيدُ فِي حَرَمِ الْمَدِينَةِ الَّذِي حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَسَلَبَهُ ثِيَابَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَجَاءَ مَوَالِيهِ فَكَلَّمُوهُ فِيهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ هَذَا الْحَرَمَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ وَجَدَ أَحَدًا يَصِيدُ فِيهِ فَلْيَسْلُبْهُ ثِيَابَهُ ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا أَرُدُّ عَلَيْكُمْ طُعْمَةً أَطْعَمَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنْ إِنْ شِئْتُمْ دَفَعْتُ إِلَيْكُمْ ثَمَنَهُ.

Narrated Sulayman ibn Abu Abdullah: Sulayman ibn Abu Abdullah said: I saw Saad ibn Abu Waqqas seized a man hunting in the sacred territory of Madina which the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم had declared to be sacred. He took away his clothes from him. His patrons came to him and spoke to him about it, but he replied: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم declared this territory to be sacred, saying: If anyone catches someone hunting in it he should take away from him his clothes. So I shall not return to you a provision which the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم has given me, but if you wish I shall pay you its price.

سلیمان بن ابی عبداللہ کہتے ہیں کہ
میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے ایک شخص کو پکڑا جو مدینہ کے حرم میں جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم قرار دیا ہے شکار کر رہا تھا، سعد نے اس سے اس کے کپڑے چھین لیے تو اس کے سات ( ۷ ) لوگوں نے آ کر ان سے اس کے بارے میں گفتگو کی، آپ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرم قرار دیا ہے اور فرمایا ہے: جو کسی کو اس میں شکار کرتے پکڑے تو چاہیئے کہ وہ اس کے کپڑے چھین لے ، لہٰذا میں تمہیں وہ سامان نہیں دوں گا جو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دلایا ہے البتہ اگر تم چاہو تو میں تمہیں اس کی قیمت دے دوں گا۔
Haidth Number: 2037
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۳۸۶۳)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج ۸۵ (۴۰۶۰)، مسند احمد (۱/۱۶۸، ۱۷۰) (صحیح) (لیکن شکار کی بات منکر ہے، صحیح بات درخت کاٹنے کی ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں ہے اور صحیح مسلم میں بھی یہی بات ہے)

Wazahat

Not Available