Blog
Books
Search Hadith

باب: جانوروں پر نشان لگانے کا بیان ۔

CHAPTER: Regarding Branding Animals.

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَخٍ لِي حِينَ وُلِدَ لِيُحَنِّكَهُ فَإِذَا هُوَ فِي مِرْبَدٍ يَسِمُ غَنَمًا أَحْسَبُهُ قَالَ:‏‏‏‏ فِي آذَانِهَا.

Anas bin Malik said “I brought my brother when he was born to Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم to chew something for him and rub his palate with it and found him in a sheep pen branding the sheep, I think, on their ears. ”

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں اپنے بھائی کی پیدائش پر اس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آیا تاکہ آپ اس کی تحنیک ( گھٹی ) ۱؎ فرما دیں، تو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جانوروں کے ایک باڑہ میں بکریوں کو نشان ( داغ ) لگا رہے تھے۔ ہشام کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: ان کے کانوں پر داغ لگا رہے تھے۔
Haidth Number: 2563
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة ۶۹ (۱۵۰۲)، والذبائح ۳۵ (۵۵۴۲)، صحیح مسلم/اللباس ۳۰ (۲۱۱۹)، الآداب ۵ (۲۱۴۵)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۴ (۳۶۵)، (تحفة الأشراف: ۱۶۳۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۶۹، ۱۷۱، ۲۵۴، ۲۵۹)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ’’تحنيك‘‘ یہ ہے کہ کھجور یا اسی جیسی کوئی میٹھی چیز منہ میں چبا کر بچے کے منہ میں رکھ دیا جائے تا کہ اس کی مٹھاس کا اثر بچے کے پیٹ میں پہنچ جائے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تحنیک کا مقصد برکت کا حصول تھا، اور چیز غیر نبی میں متحقق نہیں ہے اس لئے دوسروں سے تحنیک کرانے کا کوئی فائدہ نہیں نیز بزرگ شخصیات سے تحنیک کا تحنیک نبوی پر قیاس صحیح نہیں ہے۔