Blog
Books
Search Hadith

باب: حائضہ عورت نماز قضاء نہ کرے ۔

CHAPTER: The Menstruating Woman Does Not Make Up The (Missed) Prayers.

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مُعَاذَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عَائِشَةَ:‏‏‏‏ أَتَقْضِي الْحَائِضُ الصَّلَاةَ ؟ فَقَالَتْ:‏‏‏‏ أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ ؟ لَقَدْ كُنَّا نَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا نَقْضِي وَلَا نُؤْمَرُ بِالْقَضَاءِ .

Muadhah reported: A woman asked Aishah: should a menstruating woman complete the prayer abandoned during the period of menses? Aishah said: Are you a Haruriyyah? During menstruation in the time of the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم we would not complete (the abandoned prayers), nor were we commanded to complete them.

معاذہ سے روایت ہے کہ
ایک عورت نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا حائضہ نماز کی قضاء کرے گی؟ تو اس پر آپ نے کہا: کیا تو حروریہ ہے ۱؎؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ہمیں حیض آتا تھا تو ہم نماز کی قضاء نہیں کرتے تھے اور نہ ہی ہمیں قضاء کا حکم دیا جاتا تھا۔
Haidth Number: 262
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

وضاحت: ۱؎ : حروراء کوفہ سے دو میل کی دوری پر ایک گاؤں کا نام ہے، خوارج کا پہلا اجتماع اسی گاؤں میں ہوا تھا، اسی گاؤں کی نسبت سے وہ حروری کہلاتے ہیں، ان کے بہت سے فرقے ہیں لیکن ان سب کا متفقہ اصول یہ ہے کہ جس مسئلہ پر قرآن دلالت کرے اسے اختیار کیا جائے اور اس پر حدیث سے ثابت زیادتی کو یکسر رد کردیا جائے، اسی وجہ سے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس عورت سے پوچھا: تو حروریہ یعنی خارجی عورت تو نہیں جو ایسا کہہ رہی ہے ؟

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحیض ۲۰ (۳۲۱)، صحیح مسلم/الحیض ۱۵ (۳۳۵)، سنن الترمذی/الطھارة ۹۷ (۱۳۰)، سنن النسائی/الحیض ۱۷ (۳۸۲)، والصوم ۶۴ (۲۳۲۰)، سنن ابن ماجہ/الطھارة ۱۱۹ (۶۳۱)، تحفة الأشراف (۱۷۹۶۴) وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۳۲، ۹۷، ۱۲۰، ۱۸۵، ۲۳۱، سنن الدارمی/الطھارة ۱۰۱ (۱۰۲۰) (صحیح)

Wazahat

Not Available