Blog
Books
Search Hadith

باب: دشمن کے پاس دھوکہ سے پہنچنا اور یہ ظاہر کرنا کہ وہ انہی میں سے ہے اور اسے قتل کرنا جائز ہے ۔

CHAPTER: To Attack The Enemy By Surprise And To Imitate Them.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُزَابَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا إِسْحَاق يَعْنِي ابْنَ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ الْهَمْدَانِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ السُّدِّيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ الْإِيمَانُ قَيَّدَ الْفَتْكَ لَا يَفْتِكُ مُؤْمِنٌ .

Narrated Abu Hurairah: The Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم said: Faith prevented assassination. A believer should not assassinate.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان نے کسی کو دھوکہ سے قتل کرنے کو روک دیا، کوئی مومن دھوکہ سے قتل نہیں کرتا ۱؎ ۔
Haidth Number: 2769
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۳۶۱۵)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج ۷۶ (۳۲۷۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : معلوم ہوا کہ غفلت میں پڑے ہوئے شخص کو قتل کرنا درست نہیں اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کعب بن اشرف کے قتل کا واقعہ اس حدیث میں فتک ( غفلت میں قتل) کی ممانعت سے قبل کا ہے یا کعب کا قتل اس کی عہد شکنی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسلسل ہجو کرنے اور اس پر دوسروں کو ابھارنے کی وجہ سے تھا۔