Blog
Books
Search Hadith

باب: ایک بکری کی قربانی کئی آدمیوں کی طرف سے کافی ہے ۔

CHAPTER: A Sheep Sacrificed For A Group Of People.

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي الإِسْكَنْدَرَانِيَّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْمُطَّلِبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَضْحَى بِالْمُصَلَّى، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا قَضَى خُطْبَتَهُ نَزَلَ مِنْ مِنْبَرِهِ وَأُتِيَ بِكَبْشٍ فَذَبَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَكْبَرُ هَذَا عَنِّي وَعَمَّنْ لَمْ يُضَحِّ مِنْ أُمَّتِي .

Narrated Jabir ibn Abdullah: I witnessed sacrificing along with the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم at the place of prayer. When he finished his sermon, he descended from his pulpit, and a ram was brought to him. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم slaughtered it with his hand, and said: In the name of Allah, Allah, is Most Great. This is from me and from those who did not sacrifice from my community.

جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
میں عید الاضحی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید گاہ میں موجود تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے چکے تو منبر سے اترے اور آپ کے پاس ایک مینڈھا لایا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: «بسم الله والله أكبر هذا عني وعمن لم يضح من أمتي» اللہ کے نام سے، اللہ سب سے بڑا ہے، یہ میری طرف سے اور میری امت کے ہر اس شخص کی طرف سے ہے جس نے قربانی نہیں کی ہے ۱؎ کہہ کر اسے اپنے ہاتھ سے ذبح کیا۔
Haidth Number: 2810
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الأضاحي ۲۲ (۱۵۲۱)، سنن ابن ماجہ/الأضاحي ۱ (۳۱۲۱)، (تحفة الأشراف: ۳۰۹۹)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الأضاحي ۱ (۱۹۸۹)، مسند احمد (۳/۳۵۶، ۳۶۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ا س جملے سے ثابت ہوا کہ مسلم کی جس روایت میں اجمال ہے (یعنی : یہ میری امت کی طرف سے ہے) اس سے مراد امت کے وہ زندہ لوگ ہیں جو عدم استطاعت کے سبب اس سال قربانی نہیں کر سکے تھے نہ کہ مردہ لوگ۔