Blog
Books
Search Hadith

باب: عتیرہ ( یعنی ماہ رجب کی قربانی ) کا بیان ۔

CHAPTER: Regarding Al-’Atirah.

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ .

Narrated Abu Hurairah: Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم sa saying: There is no Fara and 'atirah.

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( اسلام میں ) نہ «فرع» ہے اور نہ «عتیرہ» ۱؎ ۔
Haidth Number: 2831
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العقیقة ۴ (۵۴۷۳)، صحیح مسلم/الأضاحي ۶ (۱۹۷۶)، سنن الترمذی/الأضاحي ۱۵ (۱۵۱۲)، سنن النسائی/الفرع والعتیرة (۴۲۲۷)، سنن ابن ماجہ/الذبائح ۲ (۳۱۶۸)، (تحفة الأشراف: ۱۳۱۲۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۲۳۹، ۲۵۴، ۲۸۵)، سنن الدارمی/الأضاحي ۸ (۲۰۰۷)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : «فرع» زمانہ جاہلیت میں جس جانور کا پہلوٹہ بچہ پیدا ہوتا اس کو بتوں کے نام ذبح کرتے تھے، اور ابتدائے اسلام میں مسلمان بھی ایسا اللہ کے واسطے کرتے تھے پھر کفار سے مشابہت کی بنا پر اسے منسوخ کر دیا گیا، اور اس کام سے منع کر دیا گیا ، اور«عتیرہ» رجب کے پہلے عشرہ میں تقرب حاصل کرنے کے لئے زمانہ جاہلیت میں ذبح کرتے تھے، اور اسلام کے ابتداء میں مسلمان بھی ایسا کرتے تھے، کافر اپنے بتوں سے تقرب کے لئے اور مسلمان اللہ تعالی سے تقرب کے لئے کرتے تھے، پھر یہ دونوں منسوخ ہو گئے، اب نہ «فرع» ہے اور نہ «عتیرہ» ، بلکہ مسلمانوں کے لئے عیدالاضحی کے روز قربانی ہے۔