Blog
Books
Search Hadith

باب: شکار کرنے کا بیان ۔

CHAPTER: Regarding Hunting.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَنْصُورٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ إِبْرَاهِيمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هَمَّامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ إِنِّي أُرْسِلُ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ فَتُمْسِكُ عَلَيَّ أَفَآكُلُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا أَرْسَلْتَ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ وَإِنْ قَتَلْنَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ يَشْرَكْهَا كَلْبٌ لَيْسَ مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ أَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ فَأُصِيبُ أَفَآكُلُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ، ‏‏‏‏‏‏وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَأَصَابَ فَخَرَقَ فَكُلْ وَإِنْ أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْكُلْ .

Narrated Adi bin Hatim: I asked the Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم, and said: I set off my trained dogs, and they catch (something) for me: may I eat (it)? He said: When you set off trained dogs and mention Allah's name, eat what they catch for you. I said: Even if they killed (the game)? He said: Even if they killed (the game) as long as another dog does not join it. I said: I shoot with a featherless arrow, and it strikes the target, may I eat (it) ? He said: If you shoot with a featherless arrow and mention Allah's name, and it strikes the aim, and pierce it, eat it ; and if it strikes with its middle, do not eat (it).

عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں سدھائے ہوئے کتے کو شکار پر چھوڑتا ہوں تو وہ میرے لیے شکار پکڑ کر لاتا ہے تو کیا میں اسے کھاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے سدھائے ہوئے کتوں کو چھوڑو، اور اللہ کا نام اس پر لو تو ان کا شکار جس کو وہ تمہارے لیے روکے رکھیں کھاؤ ۔ عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: اگرچہ وہ شکار کو قتل کر ڈالیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اگرچہ وہ قتل کر ڈالیں جب تک دوسرا غیر شکاری کتا اس کے قتل میں شریک نہ ہو ، میں نے پوچھا: میں لاٹھی یا بے پر اور بے کانسی کے تیر سے شکار کرتا ہوں ( جو بوجھ اور وزن سے جانور کو مارتا ہے ) تو کیا اسے کھاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم لاٹھی، یا بے پر، اور بے کانسی کے تیر اللہ کا نام لے کر مارو، اور وہ تیر شکار کے جسم میں گھس کر پھاڑ ڈالے تو کھاؤ، اور اگر وہ شکار کو چوڑا ہو کر لگے تو مت کھاؤ ۔
Haidth Number: 2847
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء ۳۳ (۱۷۵)، والبیوع ۳ (۲۰۵۴)، والصید ۱ (۵۴۷۵)، ۲ (۵۴۷۶)، ۳ (۵۴۷۷)، ۷ (۵۴۸۳)، ۹ (۵۴۸۴)، ۱۰ (۵۴۸۵)، صحیح مسلم/الصید ۱ (۱۹۲۹)، سنن الترمذی/الصید ۱ (۱۴۶۵)، ۳ (۱۴۶۷)، ۴ (۱۴۶۸)، ۵ (۱۴۷۹)، ۶ (۱۴۷۰)، ۷ (۱۴۷۱)، سنن النسائی/الصید ۱ (۴۲۷۴)، ۲ (۴۲۷۵)، ۳ (۴۲۷۰)، ۸ (۴۲۸۵)، ۲۱ (۴۳۱۷)، سنن ابن ماجہ/الصید ۳ (۳۲۰۸)، ۵ (۳۲۱۲)، ۶ (۳۲۱۳)، ۷ (۳۲۱۵)، (تحفة الأشراف: ۲۰۴۵، ۹۸۵۵، ۹۸۷۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۵۶، ۲۵۷، ۲۵۸، ۳۷۷، ۳۷۹، ۳۸۰)، سنن الدارمی/الصید ۱ (۲۰۴۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے کئی مسئلے معلوم ہوئے : (پہلا) یہ کہ سدھائے ہوئے کتے کا شکار مباح اور حلال ہے ، ( دوسرا) یہ کہ کتا مُعَلَّم ہو یعنی اسے شکار کی تعلیم دی گئی ہو ، (تیسرا) یہ کہ اس سدھائے ہوئے کتے کو شکار کے لئے بھیجا گیا ہو پس اگر وہ خود سے بلا بھیجے شکار کر لائے تو اس کا کھانا حلال نہیں یہی جمہور علماء کا قول ہے ، ( چوتھا) یہ کہ کتے کو شکار پر بھیجتے وقت ’’بسم الله‘‘ کہا گیا ہو ، (پانچواں) یہ کہ معلّم کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا شکار میں شریک نہ ہو، اگر دوسرا شریک ہے تو حرمت کا پہلو غالب ہوگا اور یہ شکار حلال نہ ہو گا، (چھٹواں) یہ کہ کتا شکار میں سے کچھ نہ کھائے بلکہ اپنے مالک کے لئے محفوظ رکھے تب یہ شکار حلال ہو گا ورنہ نہیں۔