Blog
Books
Search Hadith

باب: مال چھوڑ کر مرنے والے قرضدار کے وارث کو قرض خواہوں سے مہلت دلانا اور اس کے ساتھ نرمی کرنے کا بیان ۔

CHAPTER: What Has Been Related About A Man Who Dies And Leaves Behind A Debt, And He Has What Will Fulfill The Debt, The Creditors Will Be Asked To Defer Repayment For A While, And The Heirs Should Be Treated With Leniency.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ شُعَيْبَ بْنَ إِسْحَاق حَدَّثَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ أَخْبَرَهُ:‏‏‏‏ أَنَّ أَبَاهُ تُوُفِّيَ وَتَرَكَ عَلَيْهِ ثَلَاثِينَ وَسْقًا لِرَجُلٍ مِنْ يَهُودَ فَاسْتَنْظَرَهُ جَابِرٌ، ‏‏‏‏‏‏فَأَبَى فَكَلَّمَ جَابِرٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَشْفَعَ لَهُ إِلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَلَّمَ الْيَهُودِيَّ لِيَأْخُذَ ثَمَرَ نَخْلِهِ بِالَّذِي لَهُ عَلَيْهِ فَأَبَى عَلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَكَلَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُنْظِرَهُ فَأَبَى، ‏‏‏‏‏‏وَسَاقَ الْحَدِيثَ.

Narrated Jabir bin Abdullah: That his father died and left a debt of thirty wasqs of a Jew on him. Jabir asked him to defer, but he refused. Jabir then spoke to the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم asking him to mediate to him on his behalf. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم came to the Jew and spoke to him about taking fruit-dates in lieu of the debt that was on him. But he refused. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم asked him to defer (the debt) to him, but he refused. He then narrated the rest of the tradition.

جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
ان کے والد انتقال کر گئے اور اپنے ذمہ ایک یہودی کا تیس وسق کھجور کا قرضہ چھوڑ گئے، جابر رضی اللہ عنہ نے اس سے مہلت مانگی تو اس نے ( مہلت دینے سے ) انکار کر دیا، تو آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی کہ آپ چل کر اس سے سفارش کر دیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس تشریف لائے اور یہودی سے بات کی کہ وہ ( اپنے قرض کے بدلے میں ) ان کے کھجور کے باغ میں جتنے پھل ہیں لے لے لیکن اس نے انکار کیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کہا: اچھا جابر کو مہلت دے دو ، اس نے اس سے بھی انکار کیا، اور راوی نے پوری حدیث بیان کی ۱؎۔
Haidth Number: 2884
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ۵۱ (۲۱۲۷)، الاستقراض ۸ (۲۳۹۵)، ۹ (۲۳۹۶)، ۱۸ (۲۴۰۵)، الھبة ۲۱ (۲۶۰۱)، الصلح ۱۳ (۲۷۰۹)، الوصایا ۳۶ (۲۷۸۱)، المناقب ۲۵ (۳۵۸۰)، المغازي ۱۸ (۴۰۵۳)، سنن النسائی/الوصایا ۴ (۳۶۷۰)، سنن ابن ماجہ/الصدقات ۲۰ (۲۴۳۴)، (تحفة الأشراف:۳۱۲۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے مبارک ہاتھوں سے جابر رضی اللہ عنہ کے باغ کے کھجوروں کو قرض خواہوں کے مابین تقسیم کرنا شروع کر دیا، بفضل الٰہی سب کا قرضہ اداء ہو گیا اور کھجوروں کا ڈھیر ویسا ہی رہا ، یہ آپ کا معجزہ تھا۔