Blog
Books
Search Hadith

باب: مدینہ سے یہود کیسے نکالے گئے ۔

CHAPTER: How Were The Jews Expelled From Al-Madinah?

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:‏‏‏‏ انْطَلِقُوا إِلَى يَهُودَ، ‏‏‏‏‏‏فَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّى جِئْنَاهُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَادَاهُمْ فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا مَعْشَرَ يَهُودَ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا:‏‏‏‏ قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَسْلِمُوا تَسْلَمُوا فَقَالُوا:‏‏‏‏ قَدْ بَلَّغْتَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ ذَلِكَ أُرِيدُ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَهَا الثَّالِثَةَ:‏‏‏‏ اعْلَمُوا أَنَّمَا الأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُجْلِيَكُمْ مِنْ هَذِهِ الأَرْضِ فَمَنْ وَجَدَ مِنْكُمْ بِمَالِهِ شَيْئًا فَلْيَبِعْهُ وَإِلَّا فَاعْلَمُوا أَنَّمَا الأَرْضُ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .

Abu Hurairah said, While we were in the mosque, the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم came out and said “Come on to the Jews. So we went out with him and came to them”. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم stood up, called them and said “If you, the community of Jews accept Islam you will be safe”. They said “You have given the message Abu Al Qasim”. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم said “Accept Islam you will be safe”. They said “You have given the message Abu Al Qasim”. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم said “that I intended”. He then said the third time “Know that the land belongs to Allaah and His Messenger and I intend to deport you from this land. So, if any of you has property (he cannot take it away), he must sell it, otherwise know that the land belongs to Allaah and His Messenger صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم. ”

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں
ہم مسجد میں تھے کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف تشریف لے آئے اور فرمانے لگے: یہود کی طرف چلو ، تو ہم سب آپ کے ساتھ نکلے یہاں تک کہ یہود کے پاس پہنچ گئے، پھر رسول صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور انہیں پکار کر کہا: اے یہود کی جماعت! اسلام لے آؤ تو ( دنیا و آخرت کی بلاؤں و مصیبتوں سے ) محفوظ ہو جاؤ گے ، تو انہوں نے کہا: اے ابوالقاسم! آپ نے اپنا پیغام پہنچا دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پھر یہی فرمایا: «أسلموا تسلموا» انہوں نے پھر کہا: اے ابوالقاسم! آپ نے اپنا پیغام پہنچا دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا یہی مقصد تھا ، پھر تیسری بار بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا اور مزید یہ بھی کہا کہ: جان لو! زمین اللہ کی، اور اس کے رسول کی ہے ( اگر تم ایمان نہ لائے ) تو میں تمہیں اس سر زمین سے جلا وطن کر دینے کا ارادہ کرتا ہوں، تو جو شخص اپنے مال کے لے جانے میں کچھ ( دقت و دشواری ) پائے ( اور بیچنا چاہے ) تو بیچ لے، ورنہ جان لو کہ ( سب بحق سرکار ضبط ہو جائے گا کیونکہ ) زمین اللہ کی اور اس کے رسول کی ہے ۔
Haidth Number: 3003
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجزیة ۶ (۳۱۶۷)، والإکراہ ۲ (۶۹۴۴)، والاعتصام ۱۸ (۷۳۴۸)، صحیح مسلم/الجھاد ۲۰ (۱۷۶۵)، (تحفة الأشراف: ۱۴۳۱۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۴۵۱)

Wazahat

Not Available