Blog
Books
Search Hadith

باب: جزیرہ عرب سے یہود کے نکالنے کا بیان ۔

CHAPTER: The Expulsion Of The Jews From Arabia.

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عُمَرُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَاحِدِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ:‏‏‏‏ جَزِيرَةُ الْعَرَبِ مَا بَيْنَ الْوَادِي إِلَى أَقْصَى الْيَمَنِ إِلَى تُخُومِ الْعِرَاقِ إِلَى الْبَحْرِ. قَالَ أَبُو دَاوُد قُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا شَاهِدٌ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَكَ أَشْهَبُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ عُمَرُ أَجْلَى أَهْلَ نَجْرَانَ وَلَمْ يُجْلَوْا مِنْ تَيْمَاءَ لِأَنَّهَا لَيْسَتْ مِنْ بِلَادِ الْعَرَبِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَمَّا الْوَادِي فَإِنِّي أَرَى أَنَّمَا لَمْ يُجْلَ مَنْ فِيهَا مِنَ الْيَهُودِ أَنَّهُمْ لَمْ يَرَوْهَا مِنْ أَرْضِ الْعَرَبِ.

Saeed bin Abd Al Aziz said “Arabia lies between Al Wadi to the extremes of the Yemen extending to the frontiers of Al Iraq and the sea. ” Abu Dawud said “This tradition was read out to Al Harith bin Miskin while I was a witness”. Ashhab bin Abd Al Aziz reported it to you on the authority of Malik who said Umar expelled the people of Najran, but he did not expel (them) from Taima. For it did not fall within the territory of Arabia. As for Al Wadi, I think the Jews were not expelled from there. They did not think it a part of the land of Arabia.

سعید یعنی ابن عبدالعزیز سے روایت ہے کہ
جزیرہ عرب وادی قریٰ سے لے کر انتہائے یمن تک عراق کی سمندری حدود تک ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حارث بن مسکین کے سامنے یہ پڑھا گیا اور میں وہاں موجود تھا کہ اشہب بن عبدالعزیز نے آپ کو خبر دی ہے کہ مالک کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے اہل نجران ۱؎ کو جلا وطن کیا، اور تیماء سے جلا وطن نہیں کیا، اس لیے کہ تیماء ۲؎ بلاد عرب میں شامل نہیں ہے، رہ گئے وادی قریٰ کے یہودی تو میرے خیال میں وہ اس وجہ سے جلا وطن نہیں کئے گئے کہ ان لوگوں نے وادی قری کو عرب کی سر زمین میں سے نہیں سمجھا۔
Haidth Number: 3033
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

) (امام مالک نے اپنی سند کا ذکر نہیں کیا اس لئے انقطاع ہے)

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۹۲۵۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : شام و حجاز کے درمیان ایک گاؤں ہے۔ ۲؎ : سمندر کے قریب شام کے نواح میں ایک مقام ہے۔