Blog
Books
Search Hadith

باب: زمین جاگیر میں دینے کا بیان ۔

CHAPTER: Allocation Of Land.

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏أن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْطَعَ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ مَعَادِنَ الْقَبَلِيَّةِ وَهِيَ مِنْ نَاحِيَةِ الْفُرْعِ فَتِلْكَ الْمَعَادِنُ لَا يُؤْخَذُ مِنْهَا إِلَّا الزَّكَاةُ إِلَى الْيَوْمِ.

Narrated Rabiah ibn Abu Abdur Rahman: Rabiah reported on the authority of more than one person saying: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم assigned as a fief to Bilal ibn al-Harith al-Muzani the mines of al-Qabaliyyah which is in the neighbourhood of al-Fur', and only zakat is levied on those mines up to the present day.

ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن نے کئی لوگوں سے روایت کی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال بن حارث مزنی کو فرع ۱؎ کی طرف کے قبلیہ ۲؎ کے کان دیئے، تو ان کانوں سے آج تک زکاۃ کے سوا کچھ نہیں لیا جاتا رہا۔
Haidth Number: 3061
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(یہ روایت مرسل ہے، اس میں مذکور جاگیر دینے والے واقعہ کی متابعت اور شواہد تو موجود ہیں مگر زکاة والے معاملہ کے متابعات و شواہد نہیں ہیں)

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۰۷۷۷)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الزکاة ۳ (۸)، مسند احمد (۱/۳۰۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ ہے۔ ۲؎ : قبلیہ ایک گاؤں ہے جو فرع کے متعلقات میں سے ہے۔