Blog
Books
Search Hadith

باب: زمین جاگیر میں دینے کا بیان ۔

CHAPTER: Allocation Of Land.

ابیض بن حمال ماربی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

Narrated Abyad ibn Hammal: Abyad went to the Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم and asked him for assigning him (the mines of) salt as fief. (The narrator Ibn al-Mutawakkil said: which was in Ma'arib. ) So he assigned it to him as a fief. When he returned, a man in the meeting asked: Do you know what you have assigned him as a fief? You have assigned him the perennial spring water. So he took it back from him. He asked him about protecting land which had arak trees growing in it. He replied: He could have such as was beyond the region where the hoofs (of camels) went. The narrator Ibn al-Mutwakkil said: that is the camel hoofs.

ابیض بن حمال ماربی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ سے نمک کی کان کی جاگیر مانگی ( ابن متوکل کی روایت میں ہے: جو مآرب ۱؎ میں تھی ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دے دی، لیکن جب وہ واپس مڑے تو مجلس میں موجود ایک شخص نے عرض کیا: جانتے ہیں کہ آپ نے ان کو کیا دے دیا ہے؟ آپ نے ان کو ایسا پانی دے دیا ہے جو ختم نہیں ہوتا، بلا محنت و مشقت کے حاصل ہوتا ہے ۲؎ وہ کہتے ہیں: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے واپس لے لیا، تب انہوں نے آپ سے پوچھا: پیلو کے درختوں کی کون سی جگہ گھیری جائے؟ ۳؎، آپ نے فرمایا: جہاں جانوروں کے پاؤں نہ پہنچ سکیں ۴؎۔ ابن متوکل کہتے ہیں: خفاف سے مراد «أخفاف الإبل» ( یعنی اونٹوں کے پیر ) ہیں۔
Haidth Number: 3064
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(یہ سند مسلسل بالضعفاء ہے: ثمامہ لیّن، سمی مجہول اور شمیر لین ہیں، لیکن آنے والی حدیث (۳۰۶۶) سے تقویت پا کر یہ حسن ہوئی، اس کی تصحیح ابن حبان نے کی ہے، البانی نے دوسرے طریق کی وجہ سے اس کی تحسین کی ہے، «ما لَمْ تَنَلْهُ خِفَافٌ» کے استثناء کے ساتھ، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود ۸؍ ۳۸۸)

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الأحکام ۳۹ (۱۳۸۰)، سنن ابن ماجہ/الرھون ۱۷ (۲۴۷۵)، (تحفة الأشراف: ۱)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/البیوع ۶۶ (۲۶۵۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یمن کے ایک گاؤں کا نام ہے۔ ۲؎ : یعنی یہ چیز تو سب کے استعمال و استفادہ کی ہے اسے کسی خاص شخص کی جاگیر میں دے دینا مناسب نہیں۔ ۳؎ : کہ جس میں اور لوگ نہ آ سکیں اور اپنے جانور وہاں نہ چرا سکیں۔ ۴؎ : یعنی جو آبادی اور چراگاہ سے دور ہو۔