Blog
Books
Search Hadith

باب: دفینہ کے حکم کا بیان ۔

CHAPTER: Ar-Rikaz (Buried Treasure) And The Levy Due On It.

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْحَسَنِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الرِّكَازُ الْكَنْزُ الْعَادِيُّ .

Al hasan said “Rikaz means treasure buried in pre Islamic times. ”

حسن بصری کہتے ہیں کہ
رکاز سے مراد جاہلی دور کا مدفون خزانہ ہے ۲؎۔
Haidth Number: 3086
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۸۵۵۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : بعض نسخوں میں یحییٰ بن معین ہے، مزی نے تحفۃ الاشراف میں ابن معین ہی لکھا ہے۔ ۲؎ : حسن بصری نے رکاز کی تعریف «الکنز العادی» سے کی ، یعنی زمانہ جاہلیت میں دفن کیا گیا خزانہ ، اور ہر پرانی چیز کو عادی «عاد» سے منسوب کر کے کہتے ہیں، گرچہ «عاد» کا عہد نہ ملا ہو، حسن بصری کی یہ تفسیر لؤلؤئی کے سنن ابی داود کے نسخے میں نہیں ہے ، امام مزی نے اسے تحفۃ الأشراف میں ابن داسہ کی روایت سے ذکر کیا ہے۔