Blog
Books
Search Hadith

باب: بیع عرایا جائز ہے ۔

CHAPTER: Regarding ’Araya Transactions.

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِالتَّمْرِ وَالرُّطَبِ .

Narrated Zaid bin Thabit: The Prophet صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم gave license for the sale of Araya for dried dates and fresh dates.

زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خشک سے تر کھجور کی بیع کو عرایا میں اجازت دی ہے ۱؎۔
Haidth Number: 3362
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/البیوع ۳۱ (۴۵۴۱)، (تحفة الأشراف: ۳۷۲۳، ۳۷۰۵)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/البیوع ۷۵ (۲۱۷۳)، ۸۲ (۲۱۸۴)، ۸۴ (۲۱۸۸)، المساقاة ۱۷ (۲۳۸۰)، صحیح مسلم/البیوع ۱۴ (۱۵۳۹)، سنن الترمذی/البیوع ۶۳ (۱۳۰۲)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۵۵ (۲۲۶۸)، موطا امام مالک/البیوع ۹ (۱۴)، مسند احمد (۵/۱۸۱، ۱۸۲، ۱۸۸، ۱۹۲)، سنن الدارمی/ البیوع ۲۴ (۲۶۰۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : مثلاً کوئی شخص اپنے باغ کے دو ایک درخت کا پھل کسی مسکین کو دے دے، لیکن دینے کے بعد باربار اس کے آنے جانے سے اسے تکلیف پہنچے تو کہے بھائی اس کا اندازہ لگا کر خشک یا تر کھجوریں ہم سے لے لو، ہر چند کہ یہ مزابنہ ہے لیکن اس میں مسکینوں کا فائدہ ہے اس لئے اسے مزابنہ سے مستثنیٰ کر کے جائز رکھا گیا ہے، اور اسی کو بیع عرایا یعنی عاریت والی بیع کہتے ہیں۔