Blog
Books
Search Hadith

باب: مساقاۃ یعنی درختوں میں بٹائی کا بیان ۔

CHAPTER: Regarding Musaqah.

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ نَافِعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ .

Narrated Ibn Umar: The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم made an agreement with the people of Khaibar to work and cultivate in return for half of the fruits or produce.

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل خیبر کو زمین کے کام پر اس شرط پہ لگایا کہ کھجور یا غلہ کی جو بھی پیداوار ہو گی اس کا آدھا ہم لیں گے اور آدھا تمہیں دیں گے۔
Haidth Number: 3408
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحرث ۸ (۲۳۲۹)، صحیح مسلم/المساقاة ۱ (۱۵۵۱)، سنن الترمذی/الأحکام ۴۱ (۱۳۸۳)، سنن ابن ماجہ/الرھون ۱۴ (۲۴۶۷)، (تحفة الأشراف: ۸۱۳۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۷، ۲۲، ۳۷)، سنن الدارمی/البیوع ۷۱ (۲۶۵۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : مساقاۃ یہ ہے کہ باغ کا مالک اپنے باغ کو کسی ایسے شخص کے حوالہ کر دے جو اس کی پوری نگہداشت کرے پھر اس سے حاصل ہونے والے پھل میں دونوں برابر کے شریک ہوں، مساقاۃ مزارعت ہی کی ایک شکل ہے فرق یہ ہے کہ مساقاۃ کا تعلق درختوں سے ہے جب کہ مزارعت کا تعلق کھیتی سے ہے۔