Blog
Books
Search Hadith

باب: الفاظ کے استعمال میں توسع کا بیان ۔

CHAPTER: What was narrated regarding concession regarding that.

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْنَا شَيْئًا أَوْ مَا رَأَيْنَا مِنْ فَزَعٍ وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا .

Anas said: The people of Madina were started. The Messenger of Allah صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم rode on the horse belonging to Abu Talhah. He said: We did not see anything, or he said: we did not see (find) any fear. I found it (could run) like a river.

انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
مدینہ میں ایک بار ( دشمن کا ) خوف ہوا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوطلحہ کے گھوڑے پر سوار ہو کر نکلے، ( واپس آئے تو ) فرمایا: ہم نے تو کوئی چیز نہیں دیکھی، یا ہم نے کوئی خوف نہیں دیکھا اور ہم نے اسے ( گھوڑے کو ) سمندر ( سبک رفتار ) پایا ۱؎۔
Haidth Number: 4988
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الھبة ۳۳ (۲۶۲۷)، صحیح مسلم/الفضائل ۱۱ (۲۳۰۷)، سنن الترمذی/الجہاد ۱۴ (۱۶۸۵)، (تحفة الأشراف: ۱۲۳۸)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الجہاد ۹ (۲۷۷۲)، مسند احمد (۳، ۱۷۰، ۱۸۰، ۲۷۴، ۲۹۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : گویا کسی چیز کو کسی دوسری چیز سے تشبیہ دی جا سکتی ہے، اگرچہ ان دونوں میں کلی طور پر اشتراک نہ ہو صرف جزوی اشتراک ہو، جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑے کو محض سبک رفتاری میں اشتراک کی وجہ سے بحر(سمندر) سے تشبیہ دی ،اسی طرح نماز عشاء کو عتمہ سے تشبیہ دی جا سکتی ہے ، کیونکہ یہ عتمہ یعنی تاریکی میں پڑھی جاتی ہے، اس استدلال سے محض تکلف ظاہر ہوتا ہے، اس باب میں زیادہ موزوں اور واضح استدلال ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وہ روایت ہے جس کی تخریج بخاری، مسلم اور ترمذی نے کی ہے، اور جس میں یہ الفاظ وارد ہیں : «ولو يعلمون ما في العتمة والصبح لأتوهما ولو حبوا» ۔