Blog
Books
Search Hadith

باب: استقبال کے لیے کھڑے ہونے کا بیان ۔

CHAPTER: Standing to receive someone.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ،‏‏‏‏ بِهَذَا الْحَدِيثِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمَّا كَانَ قَرِيبًا مِنَ الْمَسْجِدِ،‏‏‏‏ قال لِلْأَنْصَارِ:‏‏‏‏ قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ.

The tradition mentioned above has also been transmitted by Shubah through a different chain of narrators. This version has: when he came near the mosque, he said to the Ansar; stand up showing respect to your chief.

اس سند سے بھی شعبہ سے یہی حدیث مروی ہے
اس میں ہے: جب وہ مسجد سے قریب ہوئے تو آپ نے انصار سے فرمایا: اپنے سردار کی طرف بڑھو ۱؎ ۔
Haidth Number: 5216
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: ۳۹۶۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس سے قیام تعظیم کی بابت استدلال درست نہیں کیونکہ ترمذی میں انس رضی اللہ عنہ کی یہ روایت موجود ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب تھے پھر بھی لوگ آپ کو دیکھ کر کھڑے نہیں ہوتے تھے، کیونکہ لوگوں کو یہ معلوم تھا کہ آپ کو یہ چیز پسند نہیں۔ دوسری جانب مسند احمد میں «قوموا إلى سيدكم» کے بعد «فأنزلوه» کا اضافہ ہے جو صحیح ہے اور اس امر میں صریح ہے کہ لوگوں کو سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے لئے کھڑے ہونے کا جو حکم ملا یہ کھڑا ہونا دراصل سعد رضی اللہ عنہ کو اس زخم کی وجہ سے بڑھ کر اتارنے کے لئے تھا جو تیر کے لگنے سے ہو گیا تھا، نہ کہ یہ قیام تعظیم تھا۔