Blog
Books
Search Hadith

عورتوں کی صف کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْعَلَاءِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏ وعَنْ سُهَيْلٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْأَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا، ‏‏‏‏‏‏وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا، ‏‏‏‏‏‏وَخَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا، ‏‏‏‏‏‏وَشَرُّهَا آخِرُهَا .

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘The best rows for women are the back rows, and the worst are the front rows, and the best rows for men are the front rows, and the worst are the back rows.’”

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں کی سب سے بہتر صف ان کی پچھلی صف ہے، اور سب سے خراب صف ان کی اگلی صف ہے ۱؎، مردوں کی سب سے اچھی صف ان کی اگلی صف ہے، اور سب سے بری صف ان کی پچھلی صف ہے ۲؎۔
Haidth Number: 1000
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

حدیث العلاء عن أبیہ تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ۱۴۰۸۳)، وحدیث سہیل عن أبیہ قد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة ۲۸ (۴۴۱)، سنن الترمذی/الصلاة ۵۲ (۲۲۴)، (تحفة الأشراف: ۱۲۷۰۱)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة ۹۸ (۶۷۸)، سنن النسائی/الإمامة ۳۲ (۸۲۱)، مسند احمد (۲/۲۴۷، ۳۳۶، ۳۴۰، ۳۶۶، ۴۸۵)، سنن الدارمی/الصلاة ۵۲ (۱۳۰۴)

Wazahat

اگلی صف سے مراد امام کے پیچھے والی صف ہے، سب سے اچھی صف پہلی صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیر و بھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے تو جو لوگ اس میں ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست مستفید ہوتے ہیں، تلاوت قرآن اور تکبیرات سنتے ہیں، اور عورتوں سے دور رہنے کی وجہ سے نماز میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں اور برے خیالات سے عام طور سے محفوظ رہتے ہیں، اور سب سے بری صف ان مردوں کی آخری صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خیر و بھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔ ۲؎: عورتوں کی آخری صف اس لئے بہتر ہے کہ وہ مردوں سے دور ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ فتنوں سے محفوظ رہتی ہیں، اور عورتوں کی اگلی صف سب سے خراب صف اس لئے ہے کہ وہ مردوں سے قریب ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ نہیں رہ پاتی ہیں۔