Blog
Books
Search Hadith

جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ غُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ .

It was narrated from Abu Sa’eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Bath on Fridays is obligatory for every male who has reached the age of puberty.”

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن کا غسل ہر بالغ پر واجب ہے ۱؎۔
Haidth Number: 1089
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/الأذان ۱۶۱ (۸۵۷)، الجمعة ۲ (۸۷۹)، ۱۲ (۸۹۵)، الشہادات ۱۸ (۲۶۶۵)، صحیح مسلم/الجمعة۱ (۸۴۶)، سنن ابی داود/الطہارة۱۲۹ (۳۴۱)، سنن النسائی/الجمعة ۶ (۱۳۷۶)، (تحفة الأشراف: ۴۱۶۱)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجمعة ۱ (۴)، مسند احمد (۳/۶) سنن الدارمی/الصلاة ۱۹۰ (۱۵۷۸)

Wazahat

علماء کی ایک جماعت کے نزدیک جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے، اہل ظاہر کا یہی قول ہے، اور جمہور علماء کرام اس کو مستحب اور مسنون کہتے ہیں۔ شیخ الإسلام ابن تیمیہ نے فرمایا ہے کہ اگر آدمی کا جسم اور اس کا لباس صاف ستھرا ہو تو اس کے حق میں یہ غسل مسنون و مستحب ہے، اور جسم اور کپڑوں کے صاف نہ ہونے یا بدن میں بو موجود ہونے کی صورت میں یہ غسل واجب ہے۔