Blog
Books
Search Hadith

جمعہ کے لیے مسجد سویرے جانے کا بیان

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏ وَسَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ كَانَ عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَائِكَةٌ يَكْتُبُونَ النَّاسَ عَلَى قَدْرِ مَنَازِلِهِمْ، ‏‏‏‏‏‏الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ طَوَوْا الصُّحُفَ وَاسْتَمَعُوا الْخُطْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَالْمُهَجِّرُ إِلَى الصَّلَاةِ كَالْمُهْدِي بَدَنَةً، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَمُهْدِي بَقَرَةٍ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَمُهْدِي كَبْشٍ، ‏‏‏‏‏‏حَتَّى ذَكَرَ الدَّجَاجَةَ وَالْبَيْضَةَ ، ‏‏‏‏‏‏زَادَ سَهْلٌ فِي حَدِيثِهِ:‏‏‏‏ فَمَنْ جَاءَ بَعْدَ ذَلِكَ فَإِنَّمَا يَجِيءُ بِحَقٍّ إِلَى الصَّلَاةِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “When Friday comes, angels stand at every door of the mosque and record the names of the people who come, in order of arrival. When the Imam comes out, they close their records and listen to the sermon. The first one who comes to the prayer is like one who sacrifices a camel; the one who comes after him is like one who sacrifices a cow; the one who comes after him is like one who sacrifices a ram,” (and so on) until he made mention of a hen and an egg. Sahl added in his Hadith: “And whoever comes after that comes only to do his duty with regard to the prayer.”

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے متعین ہوتے ہیں، وہ لوگوں کے نام ان کے درجات کے مطابق لکھتے رہتے ہیں، جو پہلے آتے ہیں ان کا نام پہلے ( ترتیب وار ) لکھتے ہیں، اور جب امام خطبہ کے لیے نکلتا ہے تو فرشتے رجسٹر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں، لہٰذا جمعہ کے لیے سویرے جانے والا ایک اونٹ قربان کرنے والے، اور اس کے بعد جانے والا گائے قربان کرنے والے، اور اس کے بعد جانے والا مینڈھا قربان کرنے والے کے مانند ہے یہاں تک کہ آپ نے مرغی اور انڈے ( کی قربانی ) کا بھی ذکر فرمایا اور سہل نے اپنی حدیث میں اتنا زیادہ بیان کیا کہ جو کوئی اس کے ( خطبہ شروع ہو چکنے کے ) بعد آئے تو وہ صرف اپنا فریضہ نماز ادا کرنے کے لیے آیا ۱؎۔
Haidth Number: 1092
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صرف ابن ماجہ میں «قدر منازلهم» کا لفظ ہے، دوسروں نے یہ لفظ نہیں ذکر کیا ہے)

Takhreej

صحیح مسلم/الجمعة ۷ (۸۵۰)، سنن النسائی/الإمامة ۵۹ (۸۶۵)، الجمعة ۱۳ (۱۳۸۶)، (تحفة الأشراف: ۱۳۱۳۸، ومصباح الزجاجة: ۳۸۵)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة، ۳۱ (۹۲۹)، بدء الخلق ۶ (۳۲۱۱)، سنن الترمذی/الجمعة ۶ (۴۹۹)، موطا امام مالک/الجمعة ۱ (۱)، مسند احمد (۲/۲۳۹، ۲۵۹، ۲۸۰، ۵۰۵، ۵۱۲)، سنن الدارمی/الصلاة ۳ ۹ ۱ (۱۵۸۵)

Wazahat

اور فرض ادا کرنے کے لئے آنے کا یہ نتیجہ ہو گا کہ عذاب سے بچ جائے گا، لیکن اس کو ثواب اور درجے نہ ملیں گے جیسے ان لوگوں کو ملتے ہیں جو سویرے آتے ہیں، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز جمعہ کے لیے جو جتنا جلدی مسجد میں پہنچے گا اتنا ہی زیادہ اجر و ثواب کا مستحق ہو گا، اور جتنی دیر کر ے گا اتنے ہی اس کے ثواب میں کمی آتی جائے گی۔