Blog
Books
Search Hadith

مسجد میں نماز کے لیے جگہ مخصوص کرنے کا بیان

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ:‏‏‏‏ أَنَّهُ كَانَ يَأْتِي إِلَى سُبْحَةِ الضُّحَى، ‏‏‏‏‏‏فَيَعْمِدُ إِلَى الْأُسْطُوَانَةِ دُونَ الْمُصْحَفِ، ‏‏‏‏‏‏فَيُصَلِّ قَرِيبًا مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏فَأَقُولُ لَهُ:‏‏‏‏ أَلَا تُصَلِّي هَا هُنَا وَأُشِيرُ إِلَى بَعْضِ نَوَاحِي الْمَسْجِدِ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى هَذَا الْمُقَامَ .

It was narrated from Yazid bin Abu ‘Ubaid that Salamah bin Al-Akwa’ used to offer the Duha prayer, and he would come to the pillar that was near the Mushaf. I said to him: “Why do you not pray over there?” And I pointed to some corner of the mosque. He said: “I saw the Messenger of Allah (ﷺ) seeking out this place.”

سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
وہ نماز الضحیٰ ( چاشت کی نفل نماز ) کے لیے آتے اور صف سے پہلے ستون کے پاس جاتے اور اس کے نزدیک نماز پڑھتے، میں مسجد کے ایک گوشے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان سے کہتا: آپ اس جگہ نماز کیوں نہیں پڑھتے؟ تو وہ کہتے: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اسی جگہ کا قصد کرتے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 1430
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/الصلاة ۹۵ (۵۰۲)، صحیح مسلم/الصلاة ۴۹ (۵۰۹)،(تحفة الأشراف:۴۵۴۱)، مسند احمد (۴/۴۸)

Wazahat

بظاہر یہ حدیث اگلی حدیث کے خلاف ہے جس میں مسجد کے اندر ایک جگہ متعین کرنے کی ممانعت ہے، تطبیق اس طرح ممکن ہے کہ یہ ممانعت فرائض کے لئے ہے، سنن اور نوافل کے لئے نہیں، اور بعض نے کہا ہے کہ قصد کرنا اور خاص کرنا دونوں الگ الگ چیز ہے، کیوں کہ خاص کرنے میں ملکیت ثابت ہوتی ہے، اور مسجد کسی کی ملک نہیں ہے، اور قصد کرنے کا یہ مطلب ہو گا کہ اگر جگہ خالی ہو تو وہاں پڑھے، اور نبی کریم ﷺ جو اس ستون کا قصد کرتے تو اس کی کوئی علت حدیث میں مذکور نہیں ہے۔