Blog
Books
Search Hadith

اہل قبلہ کی نماز جنازہ ادا کرنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُرِحَ فَآذَتْهُ الْجِرَاحَةُ، ‏‏‏‏‏‏فَدَبَّ إِلَى مَشَاقِصَهِ، ‏‏‏‏‏‏فَذَبَحَ بِهَا نَفْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَكَانَ ذَلِكَ أَدَبًا مِنْهُ.

It was narrated from Jabir bin Samurah that a man from among the Companions of the Prophet (ﷺ) was wounded, and the wound caused him a great deal of pain. He went and took a spearhead, and slaughtered himself with it. The Prophet (ﷺ) did not offer the funeral prayer for him, and that was as an admonition for others

جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک شخص زخمی ہوا، اور زخم نے اسے کافی تکلیف پہنچائی، تو وہ آہستہ آہستہ تیر کی انی کے پاس گیا، اور اس سے اپنے کو ذبح کر لیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی تاکہ اس سے دوسروں کو نصیحت ہو ۱؎ ۔
Haidth Number: 1526
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

سنن ابی داود/الجنائز ۵۱ (۳۱۸۵)، سنن الترمذی/الجنائز ۶۸ (۱۰۶۸)،(تحفة الأشراف:۲۱۷۴)، وقد أخر جہ: صحیح مسلم/الجنائز ۳۶ (۹۷۸)، سنن النسائی/الجنائز ۶۸ (۱۹۶۳)، مسند احمد (۵/۸۷،۹۲،۹۴،۹۶،۹۷)

Wazahat

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ امام اور کوئی مقتدیٰ اور پیشوا نہ پڑھے، لیکن دوسرے عام لوگ پڑھ لیں، واضح رہے کہ ایک قرض دار تھا اور اس کا انتقال ہو گیا، تو اس کی بھی نبی کریم ﷺ نے نماز جنازہ نہیں پڑھائی تھی، لیکن لوگوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھ لیں۔