Blog
Books
Search Hadith

شعبان کے روزوں کو رمضان کے روزوں سے ملانے کا بیان

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ الْغَازِ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ حَتَّى يَصِلَهُ بِرَمَضَانَ .

It was narrated that Rabi’ah bin Ghaz asked ‘Aishah about the fasting of the Messenger of Allah (ﷺ). She said: “He used to fast all of Sha’ban, until he joined it to Ramadan.”

ربیعہ بن الغاز سے روایت ہے کہ
انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے سلسلے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورے شعبان روزے رکھتے تھے یہاں تک کہ اسے رمضان سے ملا دیتے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 1649
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صحیح أبی داود:۲۱۰۱)

Takhreej

سنن الترمذی/الصیام ۴۴ (۷۴۵ مختضراً)، سنن النسائی/الصیام ۱۹ (۲۱۸۸)،(تحفة الأشراف:۱۶۰۸۱)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم ۵۲ (۹۷۰)، صحیح مسلم/الصیام ۳ (۱۰۸۲)، موطا امام مالک/الصیام ۲۲ (۵۶)، مسند احمد (۶/۸۰،۸۹،۱۰۶)(یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے:۱۷۳۹)

Wazahat

پورے شعبان روزے رکھنے کے معنی یہ ہیں کہ آپ ﷺ شعبان میں روزے زیادہ رکھتے تھے کیونکہ اس مہینہ میں اعمال رب العالمین کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں،اور آپ کو یہ بات بےحد پسند تھی کہ جب آپ کے اعمال بارگاہ الٰہی میں پیش ہوں تو آپ روزے کی حالت میں ہوں۔