Blog
Books
Search Hadith

خوارج کا بیان۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، ‏‏‏‏‏‏أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ فِي الْحَرُورِيَّةِ شَيْئًا؟، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُهُ يَذْكُرُ قَوْمًا يَتَعَبَّدُونَ، ‏‏‏‏‏‏يَحْقِرُ أَحَدُكُمْ صَلَاتَهُ مَعَ صَلَاتِهِمْ، ‏‏‏‏‏‏وَصَوْمَهُ مَعَ صَوْمِهِمْ، ‏‏‏‏‏‏يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ‏‏‏‏‏‏أَخَذَ سَهْمَهُ فَنَظَرَ فِي نَصْلِهِ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَنَظَرَ فِي رِصَافِهِ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَنَظَرَ فِي قِدْحِهِ فَلَمْ يَرَ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏فَنَظَرَ فِي الْقُذَذِ فَتَمَارَى، ‏‏‏‏‏‏هَلْ يَرَى شَيْئًا أَمْ لَا؟ .

It was narrated that Abu Salamah said: I said to Abu Sa'eed Khudri: 'Did you hear the Messenger of Allah mention anything about the Haruriyyah (a sect of Khawarij)?' He said: 'I heard him mention a people who would appear to be devoted worshippers: Such that anyone of you would regard his own prayer and fasting as insignificant when compared to theirs. But they will pass through Islam like an arrow passing through its target, then he (the archer) picks up his arrow and looks at its iron head but does not see anything, then he looks at the shaft and does not see anything, then he looks at the band: that which is wrapped around the iron head where it is connected to the shaft, then he looks at the feather and is not sure whether he sees anything or not.

ابوسلمہ کہتے ہیں کہ
میں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حروریہ ۱؎ ( خوارج ) کے بارے میں کچھ ذکر کرتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک ایسی قوم کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے جو بڑی عبادت گزار ہو گی، اس کی نماز کے مقابلہ میں تم میں سے ہر ایک شخص اپنی نماز کو کمتر اور حقیر سمجھے گا ۲؎، وہ دین سے ایسے ہی نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار کے جسم سے نکل جاتا ہے کہ تیر انداز اپنا تیر لے کر اس کا پھل دیکھتا ہے، تو اسے ( خون وغیرہ ) کچھ بھی نظر نہیں آتا، پھر اس کے پھل کو دیکھتا ہے تو بھی کچھ نظر نہیں آتا، پھر اپنے تیر کی لکڑی کو دیکھتا ہے تو بھی کچھ نظر نہیں آتا، پھر وہ تیر کے پر کو دیکھتا ہے تو شک میں مبتلا ہوتا ہے کہ آیا اسے کچھ اثر دکھایا نہیں۔
Haidth Number: 169
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

«صحیح البخاری/الأنبیاء ۶ (۳۳۴۴)، المناقب ۲۵ (۳۶۱۰)، المغازي ۶۲ (۴۳۵۱)، تفسیر التوبہ ۱۰ (۴۶۶۷)، فضائل القرآن ۳۶ (۵۰۵۸)، الأدب ۹۵ (۶۱۶۳)، الاستتابة ۷ (۶۹۳۳)، التوحید ۲۳ (۷۴۳۲)، صحیح مسلم/الزکاة ۴۷ (۱۰۶۴)، (تحفة الأشراف: ۴۴۲۱)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/السنة ۳۱ (۴۷۶۴)، سنن النسائی/الزکاة ۷۹ (۲۵۷۹)، التحریم ۲۲ (۴۱۰۶)، موطا امام مالک/القرآن ۴ (۱۰)، مسند احمد (۳/ ۵۶، ۶۰، ۶۵، ۶۸، ۷۲، ۷۳)

Wazahat

«حروریہ»: حروراء کی طرف نسبت ہے جو کوفہ کے قریب ایک بستی کا نام ہے اس سے مراد خوارج ہیں، انہیں «حروریہ» اس لئے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اسی بستی سے خروج کیا تھا۔ ۲؎: ظاہری عبادت و ریاضت اگر عقیدہ اسلام سے الگ ہو کر کی جا رہی ہے تو وہ بیکار محض ہے، یہ بھی پتہ چلا کہ بدعت کی نحوست سے نماز و روزہ جیسی اہم عبادتیں بھی مقبول نہیں ہوتیں، تیر شکار سے پار نکل جانے میں جس قدر سرعت رکھتا ہے، اہل بدعت خصوصاً خوارج دین سے خارج ہونے میں سریع تر ہیں۔