Blog
Books
Search Hadith

زکاۃ کی وصولی کرنے والوں کا بیان

Chapter: What was narrated concerning the collectors of Zakat

حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو عَتَّابٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَطَاءٍ مَوْلَى عِمْرَانَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي أَبِي، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ الْحُصَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏اسْتُعْمِلَ عَلَى الصَّدَقَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَجَعَ، ‏‏‏‏‏‏قِيلَ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏أَيْنَ الْمَالُ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَلِلْمَالِ أَرْسَلْتَنِي، ‏‏‏‏‏‏أَخَذْنَاهُ مِنْ حَيْثُ كُنَّا نَأْخُذُهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَوَضَعْنَاهُ حَيْثُ كُنَّا نَضَعُهُ.

Ibrahim bin Ata, the freed slave of Imran bin Husain, said: “My father told me that 'Imran bin Hussain was appointed to collect the Sadaqah. When he came back, it was said to him: 'Where is the wealth?' He said: 'Was it for wealth that you sent me? We took it from where we used to take it at the time of the Messenger of Allah, and we distributed it where we used to distribute it.' ”

عمران رضی اللہ عنہ کے غلام عطا بیان کرتے ہیں کہ
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما زکاۃ پہ عامل بنائے گئے، جب لوٹ کر آئے تو ان سے پوچھا گیا: مال کہاں ہے؟ انہوں نے کہا: آپ نے مجھے مال لانے کے لیے بھیجا تھا؟ ہم نے زکاۃ ان لوگوں سے لی جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں لیا کرتے تھے، اور پھر اس کو ان مقامات میں خرچ ڈالا جہاں ہم خرچ کیا کرتے تھے ۱؎۔
Haidth Number: 1811
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

سنن ابی داود/الزکاة ۲۲ (۱۶۲۵)،(تحفة الأشراف:۱۰۸۳۴)

Wazahat

مطلب یہ ہے کہ زکاۃ وصول کر کے آپ کے پاس لانا ضروری نہ تھا، بلکہ زکاۃ جن لوگوں سے لی جائے انہی کے فقراء و مساکین میں بانٹ دینا بہتر ہے، البتہ اگر دوسرے لوگ ان سے زیادہ ضرورت مند اور محتاج ہوں تو ان کو دینا چاہئے، پس میں نے سنت کے موافق جن لوگوں سے زکاۃ لینی چاہی تھی، ان سے لی اور وہیں فقیروں اور محتاجوں کو بانٹ دی، آپ کے پاس کیا لاتا؟ کیا آپ نے مجھ کو مال کے یہاں اپنے پاس لانے پر مقرر کیا تھا؟۔