Blog
Books
Search Hadith

نکاح میں شرط کا بیان

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ أَحَقَّ الشَّرْطِ أَنْ يُوفَى بِهِ مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِهِ الْفُرُوجَ .

It was narrated from 'Uqbah bin 'Amir: that the Prophet said: “The conditions most deserving to be fulfilled are those by means of which the private parts become permissible for you.”

عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے زیادہ پوری کی جانے کی مستحق شرط وہ ہے جس کے ذریعے تم نے شرمگاہوں کو حلال کیا ہے ۱؎۔
Haidth Number: 1954
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

صحیح البخاری/الشروط ۶ (۲۷۲۱)، النکاح ۵۳ (۵۱۵۱)، صحیح مسلم/النکاح ۸ (۱۴۱۸)، سنن ابی داود/النکاح ۴۰ (۲۱۳۹)، سنن الترمذی/النکاح ۲۲ (۱۱۲۷)، سنن النسائی/النکاح ۴۲ (۳۲۸۳)،(تحفة الأشراف:۹۹۵۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۱۴۴،۱۵۰،۱۵۲)، سنن الدارمی/النکاح ۲۱ (۲۲۴۹)

Wazahat

شرط سے مراد وہ شرط ہے جس پر عورت سے نکاح کیا، اس حدیث کی روشنی میں مرد نکاح کے وقت جو شرطیں مقرر کرے ان کو پورا کرنا واجب ہے، گو وہ شرطیں کسی قسم کی ہوں، اور بعضوں نے کہا: مراد وہ شرطیں ہیں جو مہر کے متعلق ہوں، یا نکاح سے، اور جو دوسری شرطیں ہوں جیسے یہ کہ عورت کو اس کے گھر سے نہ نکالے گا، یا اس کے ملک سے نہ لے جائے گا، یا اس کے اوپر دوسرا نکاح نہ کرے گا، تو ایسی شرطوں کا پورا کرنا شوہر پر واجب نہیں ہے، لیکن اگر اس نے ان شرطوں پر قسم کھائی ہو، اور ان کے خلاف کرے، تو قسم کا کفارہ لازم ہو گا۔