Blog
Books
Search Hadith

حالت احرام میں نکاح کا حکم۔

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيِّ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ أَنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَكَحَ وَهُوَ مُحْرِمٍ .

It was narrated from Ibn 'Abbas that: the Prophet got married while he was a Muhrim (in Ihram).

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( میمونہ رضی اللہ عنہا سے ) حالت احرام میں نکاح کیا ۱؎۔
Haidth Number: 1965
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(لیکن یہ شاذ ہے، اس لیے کہ اوپر کی میمونہ رضی+اللہ+عنہا کی حدیث میں اس بات کی صراحت ہے کہ یہ شادی احرام سے باہر حلت کے ایام میں ہوئی تھی، اور یہ صاحب معاملہ کا بیان ہے، تو ان کی بات زیادہ لائق اعتماد ہے، اور ابن+عباس رضی+اللہ+عنہما نے اپنے علم کی بناء پر ایسا کہا تھا، جو خلاف واقعہ بات ہے)

Takhreej

صحیح البخاری/جزاء الصید ۱۲ (۱۸۳۷)، المغازي ۴۳ (۴۲۵۸)، النکاح ۳۰ (۵۱۱۴)، صحیح مسلم/النکاح ۵ (۱۴۱۰)، سنن ابی داود/الحج ۳۹ (۱۸۴۴)، سنن الترمذی/الحج ۲۴ (۸۴۳)، سنن النسائی/الحج ۹۰ (۲۸۴۳)، النکاح ۳۷ (۳۲۷۳)،(تحفة الأشراف:۵۳۷۶)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۲،۲۴۵،۲۶۶،۲۷۰،۲۸۳،۲۸۵،۲۸۶،۳۲۴،۳۳۰،۳۳۳،۳۳۶،۳۴۶،۳۵۱،۳۵۴،۳۶۰،۳۶۱)، سنن الدارمی/المناسک ۲۱ (۱۸۶۳)

Wazahat

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی یہ حدیث میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کی سابقہ حدیث کی معارض ہے، اس میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کو وہم ہوا ہے کیونکہ یہ اکثر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روایت کی مخالف ہے، فرد واحد کی طرف وہم کی نسبت جماعت کی طرف وہم کی نسبت سے زیادہ قریب ہے، خود صاحب قصہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کا اور ان کے وکیل ابورافع رضی اللہ عنہ جو ان کے اور نبی اکرمﷺ کے درمیان سفارت کے فرائض انجام دے رہے تھے کا بیان اس کے خلاف ہے، ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول: «وهو محرم» کی ایک تاویل یہ بھی کی جاتی ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت نبی اکرم ﷺ حدود حرم میں تھے، اور اگر یہ تسلیم بھی کر لیا جائے کہ نبی اکرم ﷺ نے احرام کی حالت میں ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا، تو پھر اسے آپ کی خصوصیت پر محمول کیا جائے گا، عثمان رضی اللہ عنہ کی آگے آنے والی حدیث میں ایک کلی قانون کا بیان ہے، اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول حدیث میں نبی اکرم ﷺ کے فعل کی حکایت ہے جس میں بہت سارے احتمالات موجود ہیں۔